30 سال قبل جب ایک بیٹا 8 سال کا تھا، تو اس کی ماں کا سایہ اس کے سر سے چھن گیا تھا۔ لیکن 30 سال کے بعد جب وہی ماں اس بیٹے کو جب واپس ملی تو آپ اندازہ لگھا سکتے ہیں کہ بیٹا کتنا خوش ہوا ہوگا۔ یوپی کے دیوریا کی رہائشی پاروتی 30 سال قبل گھریلو پریشانیوں کے سبب گھر چھوڑ چلی گئی تھی۔ تب اس کا بیٹا 8 سال کا تھا۔
جب بیٹا بڑا ہوا تو اس نے نوئیڈا میں کام کرنا شروع کردیا۔ ہفتے کے روز پاروتی کو مودی نگر پولیس نے سڑک پر ایک لاوارس حالت میں چلتے ہوئے دیکھا، وہ عورت بھوکی تھی۔ بات کرنے کے بعد پتہ چلا کہ یہ عورت یوپی کے دیوریا کی رہنے والی ہے۔
مودی نگر پولیس نے دیوریا پولیس سے رابطہ کیا اور خاتون کی شناخت ہوگئی۔ اس کے بعد پاروتی کا بیٹا وششٹھ سنگھ ان کو لینے پہنچا اور 30 سال بعد ماں اور بیٹے کا ملن ہو پایا۔
پاروتی کی زندگی کی کہانی کافی افسوسناک ہے، جب وہ گھر سے نکلی تو اس نے میرٹھ میں کام کرنا شروع کردیا۔ کسی طرح وہ تنہا گزارا کرتی تھی اور پھر جب لاک ڈاؤن شروع ہوا تو کام چھوٹ گیا۔ ایسی صورتحال میں وہ مودی نگر آ گئیں اور کام کی تلاش میں یہاں بھٹک رہی تھیں۔ بھوک پیاس کی وجہ سے وہ سڑک پر رو رہی تھی۔
مودی نگر پولیس نے پاروتی کو اس کے بیٹے سے ملانے میں بڑی مدد کی۔ اگر پولیس ان کو تھانے لے جاکر معلومات اکٹھا نہیں کرتی ہے اور دیوریا میں اپنے کنبے کو ڈھونڈنے میں مدد نہیں کرتی تو آج ماں اور بیٹے کا ملن نہیں ہو پاتا۔ ماں بیٹے نے پولیس کا شکریہ بھی ادا کیا۔