اتوار کے روز آنند وہار سے بھی زیادہ ہجوم غازی آباد کے لال کنواں میں دہکھنے کو ملا ہے۔کیوں کہ یہاں سے بھی بسوں کا انتطام کیا گیا ہے۔ اترپردیش، اتراکھنڈ اور دیگر ریاستوں میں جانے والے لوگوں کا ہجوم جمع ہوگیاہے۔
لوگ ان بسوں کی چھتوں پر بھی چڑھ رہے ہیں بھیڑ کی وجہ سے سماجی فاصلے پر عمل آوری نہیں ہورہی ہے۔ اس کی وجہ سے انفیکشن کا خطرہ بھی بڑھتا جارہا ہے۔
سوال یہ ہے کہ اگر ان میں سے کسی کو کورونا انفیکشن ہوا تو یہ اپنے گاؤں یا آبائی شہر جا کر وہاں بھی اس انفیکشن کو پھیلا سکتے ہیں۔ وہیں پولیس اور انتظامیہ کے سامنے یہی سب سے بڑی تشویش ہے۔
یہ ہزاروں لوگوں کا ہجوم انتظامیہ کے لئے ایک بہت بڑا چیلنج بن چکے ہیں۔ پولیس کی پوری ٹیم ان لوگوں کو بسوں میں بٹھانے میں مصروف ہے۔ ان کے کھانے پینے کے نظام کا بھی دعوی کیا جارہا ہے۔ تاہم کھانا پینا ناکافی ثابت ہورہا ہے۔ اور بسیں بھی ناکافی ثابت ہوئی ہیں۔