ETV Bharat / state

عظیم اتحاد میں اختلاف

اترپردیش کے سابق ریاستی وزیر نے پریس کانفرنس کرکے پارلیمانی حلقہ بنارس کے لیے سماجوادی پارٹی کی جانب سے شالینی یادو کو ٹکٹ دیے جانے کے خلاف اپنی ناراضگی ظاہر کی۔

اترپردیش: گٹھ بندھن میں اختلاف
author img

By

Published : Apr 30, 2019, 8:42 PM IST

پارلیمانی انتخابات 2019 کے لیے بی جے پی کی جانب سے جب بنارس کے لیے وزیراعظم نریندر مودی کا نام ظاہر کیا گیا تب اسی وقت سیاسی گلیاروں میں یہ بات پھیل گئی کہ مودی کے خلاف گٹھ بندھن کی طرف سے کون سا امیدوار کھڑا کیا جائے گا۔

اترپردیش: گٹھ بندھن میں اختلاف
ریاست میں پرچہ نامزدگی کی آخری تاریخ سے تین دن قبل ہی ایس پی نے اعلان کیا کہ بنارس سے شالینی یادو نریندر مودی کے خلاف انتخاب لڑیں گی اور شالنی یادو نے 29 اپریل کو اپنا پرچہ نامزدگی بھی داخل کردیا۔

لیکن اسی دن بی ایس ایف سے معطل کیے گئے جوان تیج بہادر یادو کا نام سامنے آیا کہ بنارس کے لیے انھیں ایس پی کی طرف سے امیدوار بنایا گیا ہے۔

تیج بہادر یادو نے بھی اسی دن اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا اور اس سلسلے میں جب پارٹی کی ذمہ داران سے بات کی گئی تو بتایا گیا کہ اس بات کا فیصلہ 30 اپریل کو ہوگا کہ کون سا امیدوار مودی کے خلاف انتخاب لڑے گا۔

آج سماجوادی پارٹی دور اقتدار میں ریاستی وزیر رہے سریندر سنگھ پٹیل نے پریس کانفرنس کرکے یہ کہا کہ اگر شالینی یادو کو ایس پی کی طرف سے امیدوار بنایا جاتا ہے تو وہ لوگ بنارس میں ان کی انتخابی تشہیر نہیں کریں گے۔

سریندر سنگھ پٹیل نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ وہ اور ان کے کارکنان پارٹی سے استعفیٰ نہیں دیں گے لیکن وہ انتخابی تشہیر بھی نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا یہ بھی کہا کہ تیج بہادر یادو ملک کے سچے چوکیدار ہیں اور انہی کو امیدوار بنایا جانا چاہیے۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ جب گٹھ بندھن کے رہنماؤں کا اس طرح سے اختلاف سامنے آئے گا تو عام ووٹرز خاص طور سے مسلم ووٹرز کشمکش کا شکار ہو جائیں گے ۔

اس پر انہوں نے کہا کہ اگر تیج بہادر یادو کو امیدوار بنایا جاتا ہے تو ان کے ساتھ ہر طرح کے لوگ کھڑے ہوں گے اور وہی مودی کو صحیح ٹکر دے سکیں گے۔

پارلیمانی انتخابات 2019 کے لیے بی جے پی کی جانب سے جب بنارس کے لیے وزیراعظم نریندر مودی کا نام ظاہر کیا گیا تب اسی وقت سیاسی گلیاروں میں یہ بات پھیل گئی کہ مودی کے خلاف گٹھ بندھن کی طرف سے کون سا امیدوار کھڑا کیا جائے گا۔

اترپردیش: گٹھ بندھن میں اختلاف
ریاست میں پرچہ نامزدگی کی آخری تاریخ سے تین دن قبل ہی ایس پی نے اعلان کیا کہ بنارس سے شالینی یادو نریندر مودی کے خلاف انتخاب لڑیں گی اور شالنی یادو نے 29 اپریل کو اپنا پرچہ نامزدگی بھی داخل کردیا۔

لیکن اسی دن بی ایس ایف سے معطل کیے گئے جوان تیج بہادر یادو کا نام سامنے آیا کہ بنارس کے لیے انھیں ایس پی کی طرف سے امیدوار بنایا گیا ہے۔

تیج بہادر یادو نے بھی اسی دن اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا اور اس سلسلے میں جب پارٹی کی ذمہ داران سے بات کی گئی تو بتایا گیا کہ اس بات کا فیصلہ 30 اپریل کو ہوگا کہ کون سا امیدوار مودی کے خلاف انتخاب لڑے گا۔

آج سماجوادی پارٹی دور اقتدار میں ریاستی وزیر رہے سریندر سنگھ پٹیل نے پریس کانفرنس کرکے یہ کہا کہ اگر شالینی یادو کو ایس پی کی طرف سے امیدوار بنایا جاتا ہے تو وہ لوگ بنارس میں ان کی انتخابی تشہیر نہیں کریں گے۔

سریندر سنگھ پٹیل نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ وہ اور ان کے کارکنان پارٹی سے استعفیٰ نہیں دیں گے لیکن وہ انتخابی تشہیر بھی نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا یہ بھی کہا کہ تیج بہادر یادو ملک کے سچے چوکیدار ہیں اور انہی کو امیدوار بنایا جانا چاہیے۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ جب گٹھ بندھن کے رہنماؤں کا اس طرح سے اختلاف سامنے آئے گا تو عام ووٹرز خاص طور سے مسلم ووٹرز کشمکش کا شکار ہو جائیں گے ۔

اس پر انہوں نے کہا کہ اگر تیج بہادر یادو کو امیدوار بنایا جاتا ہے تو ان کے ساتھ ہر طرح کے لوگ کھڑے ہوں گے اور وہی مودی کو صحیح ٹکر دے سکیں گے۔

Intro:


Body:گٹھ بندھن میں اختلاف
سابق ریاستی وزیر نے پریس کانفرنس کرکے شالینی یادو کے خلاف اپنی ناراضگی کا کیا اظہار۔
انتخاب 2019 کے لیے جب بنارس سے ملک کے وزیراعظم نریندر مودی کا نام آیا تو اسی وقت لوگوں نے گفتگو شروع کردی کہ ان کے خلاف گٹھ بندھن کا کون سا امیدوار کھڑا ہوگا۔ پرچہ نامزدگی کی آخری تاریخ کے تین دن قبل سماجوادی پارٹی کی طرف سے اعلان کیا گیا کہ شالنی یادو نریندر مودی کے خلاف انتخاب لڑیں گی اور شالنی یادو نے 29 اپریل کو اپنا پرچہ نامزدگی داخل کردیا۔ لیکن بڑے ڈرامائی طور پر اسی دن بی ایس ایف سے خارج جوان تیج بہادر یادو کا نام سامنے آیا کہ ان کو سماج وادی پارٹی کی طرف سے امیدوار بنایا گیا ہے۔ تیج بہادر یادو نے بھی اسی دن اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا اور اس سلسلے میں جو پارٹی کی ذمہ داران سے گفتگو کی گئی تو بتایا گیا کہ اس بات کا فیصلہ 30 اپریل کو ہوگا کہ کون سا امیدوار مودی کے خلاف انتخاب لڑے گا۔
30 تاریخ کو سماجوادی پارٹی کے حکومت میں ریاستی وزیر سریندر سنگھ پٹیل نے ایک پریس کانفرنس کی جس میں انہوں نے کہا کہ اگر شالنی یادو کو سماجوادی پارٹی کی طرف سے امیدوار بنایا جاتا ہے تو ہم لوگ بنارس میں ان کا پرچار نہیں کریں گے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم لوگ پارٹی سے استعفیٰ نہیں دیں گے لیکن پرچار بھی نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ تیج بہادر یادو ملک کے سچے چوکیدار ہیں اور انہی کو امیدوار بنایا جانا چاہیے۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ جب آپ لوگوں کا اس طرح کا اختلاف سامنے آئے گا توعام ووٹر اور خاص طور سے مسلم ووٹرز کشمکش کا شکار ہو جائیں گے۔ کیا یہ پارٹی کے حق میں مناسب ہوگا تو انہوں نے کہا کہ اگر تیج بہادر یادو کو امیدوار بنایا جاتا ہے تو ان کے ساتھ ہر طرح کے لوگ کھڑے ہوں گے اور وہی مودی کو صحیح ٹکر دے سکیں گے۔



Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.