مظفر نگر: اترپردیش کے مظفر نگر کے چرتھاول قصبے کے رہنے والے فرقان نے جے ہند انٹر کالج چرتھاول سے 10ویں اور 12ویں کی تعلیم حاصل کی ہے جہاں دونوں جماعتوں میں ٹاپر رہے۔ اس کے بعد انہوں نے اجے کمار گرگ انجینئرنگ کالج، غازی آباد سے مکینیکل انجینئرنگ میں بی ٹیک کیا۔ بی ٹیک کے دوران روبوٹکس میں دلچسپی ہونے کی وجہ سے فرقان نے روبوٹ بنایا۔ روبوٹکس کے کئی مقابلے جیتے اور سال 2020 میں IIT جودھپور سے M.Tech کیا ہے۔
گذشتہ سال فرقان مئی 2022 میں اوساکا یونیورسٹی کے ڈائریکٹر کی طرف سے ای میل کے ذریعہ مطلع کرنے کے بعد جاپان گیا تھا۔ اس نے اوساکا یونیورسٹی کے داخلہ امتحان میں ٹاپ کر کے اس کورس میں داخلہ لیا۔ وہ پہلے سال کے ریسرچ فیلو ہیں۔ اس کی تحقیق بلسک کی تشکیل پر مرکوز ہے۔ یہ ہوائی جہاز کے انجن میں استعمال ہوتا ہے۔ وہ گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو کم کرنے اور گاڑیوں کی ایندھن کی کارکردگی کو بڑھانے کے لئے ہلکے وزن والی آٹوموبائل کاروں کی تیاری پر بھی کام کر رہا ہے۔ اس منصوبے کو کامیاب بنانے کے لئے تحقیق کے تمام اخراجات جاپانی حکومت دے گی۔
اس کے لئے اوساکا یونیورسٹی کی جانب سے 05 جنوری 2023 کو درخواست جمع کروائی گئی تھی۔ حتمی نتیجہ 07 مارچ 2023 کو اعلان کیا گیا تھا۔فرقان کو یہ تحقیقی ایوارڈ وزارت تعلیم، ثقافت، کھیل، سائنس اور ٹیکنالوجی میں دیا ہے۔ انہوں نے حکومت جاپان کی طرف سے انتہائی باوقار اور انتہائی مسابقتی سپر گلوبل ریسرچ ایوارڈ حاصل کیا۔ فرقان کے والد نے بتایا کہ وہ بچپن سے ہی پرجوش اور ہونہار رہا ہے۔ ہمیں اپنے بیٹے پر فخر ہے۔ اس کا کریڈٹ اس نے اپنے والدین اور اساتذہ کو دیا ہے۔ اس کی کامیابی پر اہل خانہ اور اہل علاقہ نے خوشی کا اظہار کیا ہے۔جاپان کی اوساکا یونیورسٹی میں محقق فرقان کو حکومت جاپان کی جانب سے انعام ملنے کے بعد رشتہ دار مٹھائی کھلا کر جشن منا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:International Women's Day اے ایم یو میں عالمی یوم خواتین کے موقع پر مختلف پروگرامز کا اہتمام