ریاست اترپردیش کے شہر رامپور میں گزشتہ روز عالمی شہرت یافتہ عالم دین مولانا شاہد حسنی نوری کا حرکت قلب بند ہونے کے سبب انتقال ہو گیا۔
آج ان کی نماز جنازہ اور تدفین عمل میں آئی۔ اس موقع پر ہزاروں کی تعداد میں آئے مسلمانوں نے نماز جنازہ ادا کرنے کے بعد نم آنکھوں سے ان کو سپردخاک کیا۔
مولانا کی جسد خاکی کو شہر سے تین میل کے فاصلے پر واقع سیجنی گاؤں میں دفن کیا گیا۔
عالمی شہرت یافتہ عالم دین مولانا شاہد حسنی نوری میاں کے انتقال سے عالمی دینا میں غم کا ماحول پیدا ہو گیا۔ مولانا کے انتقال کی خبر سنتے ہی لوگوں کا جم غفیر ان کی رہائش گاہ پر پہنچا اور اہل خانہ کے ساتھ غم میں برابر کا شریک ہوا۔
مولانا مرحوم کے نماز جنازہ کا اہتمام رامپور قلع کے وسیع میدان میں کیا گیا جہاں ہزاروں فرزندان توحید نے ان کی نماز جنازہ ادا کی اور بارگاہ الہی میں خصوصی دعا مغفرت کی۔
مولانا مرحوم کا شمار ہندوستان کے جید علماء میں ہوتا تھا۔ مولانا کی شخصیت ملک کے تمام ہی طبقہ ہائےحیات میں معروف و مقبول تھی اور یکساں احترام کی حامل تھی۔
ان کے انتقال سے جو علمی دنیا میں خلاء پیدا ہوا ہے اس کی بھرپائی ناگزیر ہے، انہیں علم الکلام پر دسترس حاصل تھا۔
اس موقع پر تنظیم علماء اسلام کے جنرل سیکریٹری نے اپنی گفتگو میں مفتی شاہد نوری کی حیات و خدمات پر مختصر روشنی ڈالی۔