مہاراشٹر میں دن بہ دن حالات بگڑ تے جارہے ہیں۔ مریض کے لواحقین نے بتایا کہ انہیں فون پر بتایا گیا کہ یہاں ایک بستر دستیاب ہے۔ یہاں آ کر 1 گھنٹہ گزر جانے کے بعد بھی اسپتال سے بستر نہیں ملا ہے اور کوئی بھی اس کے بارے میں معلومات دینے کی زحمت نہیں کر رہا ہے۔مجبوراً مریض کو ایمبولنس میں بیٹھ کر ہی آکسیجن لینا پڑا۔ ختم ہونے کے بعد دوسرا سلنڈر دستیاب نہیں ہوا۔ دیگر اسپتالوں کی صورتحال بھی تقریباً ایک جیسی ہی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
ممبئی میں بڑھتے ہوئے کورونا کیسز کے درمیان اسپتالوں میں آکسیجن، ادویات اور بستروں کا موجود نہ ہونا بھی تشویشناک ہے۔
ممبئی میں بڑھتے ہوئے کورونا انفیکشن کے دوران آکسیجن سلنڈر کی مانگ میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
ملک کے کئی حصوں سے اسپتالوں میں آکسیجن کی قلت کی اطلاعات ہیں۔ اب لوگ خود ہی متاثرہ مریضوں کے لئے نجی سلنڈر لے رہے ہیں۔ ممبئی میں آکسیجن کی قیمتیں کئی گنا بڑھ گئی ہیں۔ جمبو آکسیجن سلنڈر کی قیمت اور اس کی ریفلنگ کی قیمتیوں میں تین گنا اضافہ ہوا ہے۔
اسپتالوں کے عملے کا کہنا ہے کہ جیسے ہی سپلائی کم ہوتی جارہی ہے۔ بہت سے دکانداروں نے آکسیجن کی نقل و حمل اور اجرت کے لئے پریمیم وصول کرنا شروع کردیا ہے۔
گورےگاؤں ہاسپٹل کے مالک نے بتایا کہ ایک ہی جمبو آکسیجن سلنڈر کی ری فلنگ تقریبا 900؍روپے ہوگئی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ پہلے یہ 250 روپے میں ملتا تھا مگر اب 900 روپئے وصول کیے جارہے ہیں۔ مجبوراً ہمیں اضافی ادائیگی کرنی پڑتی ہیں۔
ملاڈ اسپتال میں ایک دن میں 120 سلنڈر اضافی چارج کے ساتھ60000 میں بھرے جاتے ہیں اسپتال کے سربراہ کا کہنا ہے کہ سلنڈر والے نے مجھے بتایا کہ اسے آکسیجن سلنڈر کے لئے بہت زیادہ قیمت ادا کرنی پڑتی ہے لہذا وہ ہم سے زیادہ رقم لے رہے ہیں۔
ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ اس وقت آکسیجن کی فراہمی کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔
کھار گھر کے نرمائے اسپتال کے ڈاکٹر امت ٹھٹانی نے بتایا کہ جن اسپتالوں میں سلنڈر نہیں ہیں ان کو جمبو سلنڈروں پر ہی انحصار کرنا پڑتا ہے۔
کچھ اسپتالوں نے سنگل جمبو سلنڈروں کی ری فلنگ کے لئے 2500 روپئے لے رہے ہیں۔ وزارت برائے کیمیائی اور کھاد نے ستمبر میں مائیکرو میڈیکل آکسیجن کی سابقہ فیکٹری قیمت کارخانہ دار سے 15.22 / CUM (جی ایس ٹی کو چھوڑ کر) مقرر کی تھی جبکہ فلر سے میڈیکل آکسیجن سلنڈر کی قیمت 25.71 / CUM مقرر کی گئی تھی۔ یہ اگلے چھ مہینوں کے لئے تھا۔
ٹھٹانی نے کہا کہ دکانداروں نے سلنڈروں کی اصل قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا ہے بلکہ نقل و حمل اور لیبر چارجز میں اضافہ کیا ہے۔