اس سال لاک ڈاؤن میں ممبئی پولیس کی جانب سے نرمی برتی گئی ہے۔ ممبئی کے مسلم اکثریتی علاقے بھنڈی بازار محمد علی روڈ پایدھونی، ڈونگری، ناگپاڑہ ،جنکشن ان جگہوں پر افطار کی اشیا آپ کو باسانی مل جائیں گی۔ لیکن اس بات کہ خیال رہے کی اگر لاک ڈاؤن قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پائے گئے تو آپ کے خلاف پولیس سخت کارروائی کرنے سے گریز نہیں کرے گی۔
مینارہ مسجد کی گلی عام دنوں میں اور ماہ مقدس میں خاص طور سے روشنیوں اور قمقموں میں ڈوبی ہوئی رہتی تھی۔ دور دراز علاقوں سے لوگ یہاں نظارہ کرنے کے لیے آ تے تھے۔
لاک ڈاؤن کے بعد لوگ یہاں کارروائی کے ڈر سے آنے سے گریز کر رہے ہیں۔ حالانکہ یہاں موجود ہوٹل کاؤنٹر پارسل خدمات کے لیے کھلے ہیں۔ لیکن جب گراہک ہی نہیں تو ہوٹل کی پارسل خدمات کا کوئی خاص نتیجہ نہیں نکل پایا۔
ماشاء اللہ ہوٹل کے مالک کا کہنا ہے کہ اس لاک ڈاؤن اور سخت قوانین نے تو سب کچھ تباہ کر دیا۔
ان علاقوں کے تاجروں، کاروباریوں، ہوٹلس اور فٹ پاتھ پر کاروبار کرنے والے کاروباری اس ایک ماہ کے دوران پورے ایک برس کی کمائی کرتے تھے۔ لیکن پچھلے برس کورونا وبا کے بعد نافذ کیے گئے لاک ڈاؤن کے بعد روز مرہ کا خرچ نکلنا بھی مشکل ہوگیا ہے۔