اس دوران ملک میں امن اور بھائی چارہ مضبوط کئے جانے کی دعائیں مانگی گئیں ۔ گزشتہ جمعہ کو شہریت (ترمیمی) قانون (سي اےاے) کی مخالفت میں ڈویژن کے مظفرنگر شہر کے کئی تھانوں علاقوں میں جم کر تشدد اورآتش زنی ہوئی تھی۔
اس میں ایک نوجوان کی موت بھی ہو گئی تھی۔ پورے سہارنپور ڈویژن میں جمعے کی نماز کے سلسلے میں حساس مقامات پر اور مساجد کے باہر پولیس انتظامیہ کے اعلی عہدیدار پولیس اور نیم فوجی دستوں کے ساتھ موجود رہے۔
احتیاط کے طور پر کل ہی ضلع انتظامیہ نے انٹرنیٹ خدمات بند کر دی تھی اور سہارنپور اور دیوبند میں آر اے ایف اور پی اے سی کی اضافی کمپنیوں کی تعیناتی کی تھی۔
سہارنپور شہر میں ضلع مجسٹریٹ آلوک پانڈے، ایس ایس پی دنیش کمار پی، ایس پی سٹی ونیت بھٹناگر خود موجود رہے جبکہ ڈویژن کے حساس ترین شہر دیوبند میں سیکورٹی بندو بست کی کمان سہارنپور کے کمشنر سنجے کمار اور ڈی آئی جی اوپیندر اگروال نے سنبھال رکھی تھی۔ نماز ادا کرنے سے پہلے ہی دونوں اعلی افسران دیوبند سرکاری ڈاک بنگلہ پر پہنچ گئے تھے اور پوری کمشنری میں جمعہ کی نماز پرسكون ماحول میں ادا ہونے کے کی اطلاعات ملنے کے بعد شام کو واپس لوٹ گئے۔