اتر پردیش کے کابینی وزیر سدھارتھ ناتھ کے ساتھ دھوکہ دہی کا ایک معاملہ سامنے آیا ہے، الزام لگایا گیا ہے کہ کچھ لوگوں نے سدھارتھ ناتھ کے جعلی دستخط تیار کر کے ایک کمپنی میں شیئر ہولڈر بنایا، میڈیا ہاؤس کی ای میل کے ذریعے معلومات ملنے کے بعد سدھارتھ ناتھ نے نوئیڈا پولیس اسٹیشن سیکٹر 39 میں مقدمہ درج کرایا ہے۔
ایڈیشنل ڈی سی پی رن وجے سنگھ نے بتایا کہ وزیر سدھارتھ ناتھ سنگھ نے ایک کمپنی کے مالک کے خلاف تھانہ سیکٹر 39 میں ایک شکایت درج کرائی ہے، اپنی شکایت میں سدھارتھ ناتھ نے بتایا ہے کہ انہیں یہ معلومات ایک میڈیا ہاؤس کے ای میل کے ذریعے ملی ہے کہ وہ پرم ہنس ٹیکنالوجی کمپنی جس کا رجسٹرڈ ایڈریس دہلی زور باغ ہے اس میں ان کا بھی شیئر ہولڈر ہیں۔
کمپنی کا آپریٹر ہری موہن ہیں جو ہند نژاد برطانوی شہری ہیں، اس کے بعد اس نے کمپنی کے بارے میں معلومات حاصل کیں تو معلوم ہوا کہ کمپنی نے ان کا جعلی دستخط اور کاغذات بنا کر انہیں کمپنی میں شیئر ہولڈر بنایا ہے۔
کمپنی کی رجسٹریشن اور شیئر ہولڈنگ سے متعلق دستاویزات اور بینک ٹرانزیکشن نے پوری دھوکہ دہی کا انکشاف کیا، جس کے بعد سدھارتھ ناتھ نے سیکٹر 39 پولیس تھانہ میں پرم ہنس کمپنی اور ہری موہن کے خلاف دھوکہ دہی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرایا ہے۔
مزید پڑھیں؛ رامپور: ازدواجی زندگیوں میں تنازعات میں اضافہ
پولیس کا کہنا ہے کہ سیکٹر 39 کوتوالی میں ہند نژاد برطانوی شہری کے خلاف دھوکہ دہی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے، ایڈیشنل ڈی سی پی نے بتایا کہ کیس درج کر کے معاملہ کی تحقیقات کی جا رہی ہے۔