ETV Bharat / state

Former MP Aas Muhammadسابق رکن پارلیمنٹ آس محمد نے ہندو راشٹر کے بیان پر اٹھائے سوال

سابق رکن پارلیمان آس محمد کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے افتتاح کے موقع پر حکمراں جماعت کی جانب سے صدر دروپدی مرمو کو مدعو نہیں کیا جانا نامناسب قدم ہے۔

سابق رکن پارلیمنٹ
سابق رکن پارلیمنٹ
author img

By

Published : Jun 5, 2023, 11:16 AM IST

Updated : Jun 5, 2023, 12:37 PM IST

سابق رکن پارلیمنٹ آس محمد

مراد آباد: ریاست بہار کے شہر سیوان سے راجیہ سبھا کے سابق رکن اسمبلی محمد آس ریاست اتر پردیش کے شہر مراد آباد پہنچے۔ آس محمد نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ وہ ایک نجی پروگرام میں مراد آباد پہنچے تھے۔اس موقع پر انہوں نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے نئی پارلیمنٹ کا افتتاح کیا، تاہم ملک کے صدر دروپتی مرمو کو مدعو نہیں کیا گیا تھا۔اس معاملے پر تمام سیاسی جماعتوں کے رہنما مسلسل ردعمل کا اظہار کر رہے ہیں۔ سب کا کہنا ہے کہ نئی پارلیمنٹ کے افتتاح کے موقع پر ملک کے صدر دروپتی مرمو کو بلایا جانا چاہیے تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ مسئلہ یہ نہیں ہے کہ نئی پارلیمنٹ کے افتتاح کے موقع پر صدر دروپتی مرمو کو مدعو نہیں کیا گیا تھا، بلکہ مسئلہ یہ ہے کہ ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی نے ہندو راشٹر کا نشان چیئرمین کی کرسی کے برابر لگایا گیا ہے۔آئین ہند کے مطابق کسی بھی پارلیمنٹ میں کسی بھی مذہب اور ذات کا نشان نہیں لگایا جا سکتا ہے تو پھر یہ نشان کیوں؟

انہوں نے مزید کہا کہ نئی پارلیمنٹ کے اندر ہندو راشٹر کا نشان لگا دیا گیا ہے، بیرون ممالک میں بھی اس پر بحث ہو رہی ہے، لیکن ملک کی اپوزیشن سیاسی جماعتیں اس معاملے پر کچھ نہیں بول رہی، یہ سب اپوزیشن جماعتوں کی حمایت سے ہی ہوا ہے۔

مزید پڑھیں:K Rahman Khan on Sengol نئی پارلیمنٹ میں سینگول کی تنصیب بھارت میں ہندوتوا نافذ کرنے کی سازش، کے رحمان خان

آپ کو بتاتے چلیں کہ آس محمد 3 اپریل 1994 سے 2 اپریل 1999 تک بہار کے سیوان سے راجیہ سبھا کے رکن تھے اور بہار میں جنتا دل سے وابستہ تھے۔ آس محمد بہار کی سیاست میں سرگرم رہنما تھے اور اب ایک تنظیم چلا رہے ہیں،جس کا نام انقلاب فاؤنڈیشن ہے۔

سابق رکن پارلیمنٹ آس محمد

مراد آباد: ریاست بہار کے شہر سیوان سے راجیہ سبھا کے سابق رکن اسمبلی محمد آس ریاست اتر پردیش کے شہر مراد آباد پہنچے۔ آس محمد نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ وہ ایک نجی پروگرام میں مراد آباد پہنچے تھے۔اس موقع پر انہوں نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے نئی پارلیمنٹ کا افتتاح کیا، تاہم ملک کے صدر دروپتی مرمو کو مدعو نہیں کیا گیا تھا۔اس معاملے پر تمام سیاسی جماعتوں کے رہنما مسلسل ردعمل کا اظہار کر رہے ہیں۔ سب کا کہنا ہے کہ نئی پارلیمنٹ کے افتتاح کے موقع پر ملک کے صدر دروپتی مرمو کو بلایا جانا چاہیے تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ مسئلہ یہ نہیں ہے کہ نئی پارلیمنٹ کے افتتاح کے موقع پر صدر دروپتی مرمو کو مدعو نہیں کیا گیا تھا، بلکہ مسئلہ یہ ہے کہ ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی نے ہندو راشٹر کا نشان چیئرمین کی کرسی کے برابر لگایا گیا ہے۔آئین ہند کے مطابق کسی بھی پارلیمنٹ میں کسی بھی مذہب اور ذات کا نشان نہیں لگایا جا سکتا ہے تو پھر یہ نشان کیوں؟

انہوں نے مزید کہا کہ نئی پارلیمنٹ کے اندر ہندو راشٹر کا نشان لگا دیا گیا ہے، بیرون ممالک میں بھی اس پر بحث ہو رہی ہے، لیکن ملک کی اپوزیشن سیاسی جماعتیں اس معاملے پر کچھ نہیں بول رہی، یہ سب اپوزیشن جماعتوں کی حمایت سے ہی ہوا ہے۔

مزید پڑھیں:K Rahman Khan on Sengol نئی پارلیمنٹ میں سینگول کی تنصیب بھارت میں ہندوتوا نافذ کرنے کی سازش، کے رحمان خان

آپ کو بتاتے چلیں کہ آس محمد 3 اپریل 1994 سے 2 اپریل 1999 تک بہار کے سیوان سے راجیہ سبھا کے رکن تھے اور بہار میں جنتا دل سے وابستہ تھے۔ آس محمد بہار کی سیاست میں سرگرم رہنما تھے اور اب ایک تنظیم چلا رہے ہیں،جس کا نام انقلاب فاؤنڈیشن ہے۔

Last Updated : Jun 5, 2023, 12:37 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.