ریاست اترپردیش کے ضلع علیگڑھ کے تھانہ روراوار علاقے شاہپور پولیس چوکی کے قریب آصف باغ میں موجود دو سو گز زمین پر آٹھ سال قبل تعمیر شدہ حسینی مسجد کے مبینہ طورپر قبضہ کی ہوئی زمین پر تعمیر ہونے کے سبب علیگڑھ انتظامیہ کے عملے کورٹ کے آرڈر کے ساتھ حسینی مسجد کومسمار کرنے پہنچے تو موقع پر موجود مسلم سماج کے لوگوں نے اس کی مخالفت شروع کردی اور علاقے میں افرا تفری کا ماحول ہو گیا۔Former MLA Haji Zamirullah saved the mosque by paying the price of the land
موقع پر موجود لوگوں نے سابق رکن اسمبلی حاجی ضمیر اللہ کو مسجد پر بلڈوزر چلانے کی اطلاع دی تو موقع پر پہنچ کر ضمیر اللہ نے علیگڑھ انتظامیہ سے بات کی تو معلوم ہوا کہ مسجد کی زمین ایک ہی شخص نے دو بار دو الگ الگ شخص کو فروخت کی تھی جس کی وجہ سے مسجد کی زمین کو کورٹ نے ناجائز قرار دیا اور اس پر سے قبضہ خالی کرا کر مالک کو دینے کا آرڈر دیا ہے، جس کو دوبارہ مسلم سماج کے لوگوں نے خرید کر نا صرف مسجد پر بلڈوزر چلنے سے روکا بلکہ علیگڑھ شہر میں ایک بڑا مسئلہ ہونے سے بھی روکا۔
سابق رکن اسمبلی حاجی ضمیر اللہ نے ای ٹی وی نمائندے کو بتایا حسینی مسجد کی زمین کا بیع نامہ لے کر 2007 میں شنکر لال نے پردیپ کے نام زمین کیا، تین سال بعد دوبارہ شنکر لال نے اسی زمین کا بیع نامہ افضال نامی شخص سےلیا اور زمین اس کے نام کردیا،افضال نے مسجد کی تعمیر کروادی جہاں مدرسہ بھی چلتا ہے جس کے خلاف پردیپ نے کورٹ میں مقدمہ درج کروا دیا اور اس کی شکایت ریاست اترپردیش کے وزیر اعلی کو بھی دی گئی پردیپ کا کہنا تھا کہ میں ہی اس کا اصل مالک ہوں کیونکہ اس زمین کا بیعانہ پہلے میرے نام کیا گیا تھا۔
کورٹ کے آرڈر پردیپ کے حق میں آیا،جس کے بعد علیگڑھ انتظامیہ کے عملے حسینی مسجد کی زمین اور دیگر مکانات سے ناجائز قبضہ ہٹانے پہنچے، انہوں نے کہا کہ ہم نے پردیپ سے بات چیت کر پانچ ہزار روپے گز کے حساب سے دو سو گز زمین کو خریدنے کے لئے دس لاکھ کا بینک چیک پردیپ کو دے دیا ہے۔
ضمیر اللہ نے مزید بتایا باہمی سمجھو تے سے حسینی مسجد کو مسمار ہونے سے روک دیا گیا، پردیپ کو جلد دس لاکھ روپے کی رقم ادا کر دی جائیگی۔ مسلم سماج کے لوگوں کو پہلے زمین دھوکے سے بیچی گئی جس کی جہ سے دوبارہ خریدنی پڑ رہی ہے۔ علیگڑھ انتظامیہ نے بھی بنا کسی جانچ کے مسجد کو گرانے آگئی، اسی لئے میں اپیل کرتا ہو کہ شنکر لال کے خلاف دھوکا دھڑی کا مقدمہ درج ہونا چاہیے۔
مقامی باشندے اور حسینی مسجد کمیٹی کے اراکین نے مسجد کو گرنے سے بچانے کے لئے حاجی ضمیر اللہ کا شکر ادا کیا اور عوام سے اپیل کی کے مسجد کی تعمیر کے لئے بڑھ چڑھ کر حصہ لیں علاقے میں مسجد اور مدرسہ کی ضرورت ہے آس پاس نئی مسلم آبادی بڑھ رہی ہے۔
مزید پڑھیں:علی گڑھ: مسجد کو ہولی کے سبب ڈھک دیا گیا