علیگڑھ:ریاست اترپردیش کی یوگی حکومت کی جانب سے حلال سرٹیفیکیشن والے مصنوعات پر پابندی عائد کرنے والے حکم کے پیش نظر علی گڑھ انتظامیہ بھی سرگرم ہوگئی ہے۔ کارروائی کرتی نظر آرہی ہے۔ فوڈ اور ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی آئی) مختلف علاقوں میں چھاپے مار کر حلال سرٹیفیکیشن والے مصنوعات کی خرید فروخت پر پابندی عائد کررہی ہے اور ان مصنوعات کو سیز بھی کرتی نطر آرہی ہے جس کے سبب دوکاندار پریشان نظر آرہے ہیں۔
ضلع علیگڑھ کے سابق رکن اسمبلی حاجی ضمیر اللہ نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ یہ مسلمانوں کو پریشان کیا جا رہا ہے ان کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اگر حکومت کو حلال سرٹیفیکیشن والے مصنوعات پر پابندی عائد ہی کرنی ہے تو کمپنیوں پر چھاپے مارے جہاں یہ مصنوعات بنائی جاتی ہے اس طرح سے چھوٹے دکانداروں پر چھاپے مار کر ان کو پریشان کرنا مناسب نہیں ہے۔
نام لئے بغیر انہوں نے مزید کہا ان کو حرام چاہئے سب کو، ان کے لئے حرام جائز ہے اسی لئے حرام سے زیادہ محبت ہے۔ مزہبی قانون کے مطابق کچھ چیزیں جو اسلام میں حرام ہے وہ ان کے یہاں حلال ہے۔ اس لئے حکومت کو چاہیے ہندو مسلم چھوڑ کر عوام کو زیادہ سے زیادہ ملازمت فراہم کروانا چاہیے۔
ان کا کہنا یے کہ دور حکومت بڑے فخر سے کہتی ہے کہ اہم 80 کروڑ عوام کو مفت اناج فراہم کرتے ہیں، اور اگر یہیں حالات رہیں تو وہ دن دور نہیں جب یہ لوگ سو کروڑ لوگوں کو مفت اناج فراہم کروائے گے اسی لئے ان کو چاہیے کہ یہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ملازمت فراہم کروائے۔
علیگڑھ انتظامیہ کے چھاپے ماری سے متعلق مزید کہا کہ انتظامیہ کے پاس جو فرمان آگیا اس کے مطابق وہ چل دیئے ہندو مسلم تلاش کرنے، اس طرح سے چھوٹے دکانداروں پر چھاپے مار کر جان پوچھ کر پریشان کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:'حلال سرٹیفکیٹ پر پابندی عائد نہیں کی جا سکتی'
واضح رہے ضلع علیگڑھ کے تھانہ سول لائن اور کوارسی کے علاقوں میں علیگڑھ انتظامیہ اور ایف ڈی اے کی ٹیمیں چھاپے مار کر حلال سرٹیفیکیشن والے مصنوعات کی تلاش کر ان کی خرید فروخت پر پابندی عائد کر رہی ہے ان مصنوعات کو سیز بھی کرتی نطر آرہی ہے جس سے دوکاندار پریشان اور بےچین نظر ارہے ہیں