لکھنو: اترپردیش کے اقلیتی بہبود،مسلم وقف اور حج سے متعلق امور کے وزیر دھرم پال سنگھ سے آج مسلم مذہبی رہنماوں نے ان کی رہائش گاہ پر رسمی ملاقات کی۔ اس موقع پر حکومت کے ذریعہ عازمین حج کی سہولیات میں اضافہ کرنے، وقف املاک کو کمپیوٹرائیز کرنے، مدارس میں جدید تعلیم کے نفاذ پر مذاکرہ کیا گیا۔ اس کے علاوہ وزیر اقلیتی بہبود نے مذہبی رہنماوں سے گزارش کی کہ وہ اپنے طبقہ کے افراد کو جدید تعلیم کی اہمیت کو سمجھائیں۔انہوں نے کہاکہ حکومت نے مدارس میں طلبا و طالبات کو جدید اور معیاری تعلیم فراہم کرانے کےلئے مسلسل کام کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اترپردیش حکومت اقلیتوں کی ہمہ گیر ترقی کےلئے پابند عہد ہے اور حکومت بلا تفریق ریاست کے سبھی باشندوں کی فلاح و بہبود کےلئے مسلسل کام کر ہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ریاست کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت میں ریاستی حکومت اقلیتی طبقہ کے نو جوانوں کو بھی ہر شعبہ میں روزگار سے جوڑنے اور جدید تعلیم دینے کی سمت میں موثر اقدامات اٹھا رہی ہے۔اس کے علاوہ اقلیتوں کی ترقی کے ضمن میں مثبت موضوعات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ مذہبی رہنماوں نے اس موقع پر سماج کے متعدد مسائل سے وزیر کوآگاہ کرایا۔
وزیر موصوف نے کہاکہ ریاستی حکومت ان کے مسائل کے تئیں بےحد حساس ہے اورحکومت کا عزم ہے کہ سماج کے ہر طبقہ کی ہمہ گیر ترقی کےلئے ہر ممکن کام کیے جائیں۔ اس موقع پر مسلم مذہبی رہنماوں نے حکومت ہند کے ذریعہ نئی حج پالیسی میں عازمین حج کو دی گئی نئی سہولیات پر وزیر موصوف کے توسط سے وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔ رسمی ملاقات کے دوران اترپردیش کے وزیر ریاست برائے اقلیتی بہبود دانش آزاد انصاری بھی موجود تھے۔
رسمی ملاقات میں مولانا رضا حسین، مولانا ڈاکٹر حیدر مہندی، مولانا عباس زیدی، محمد افتخار حسین، مولانا جمیل احمد نظامی، مولانا سید شباہت حسین، مولانا سفیان نظامی مولانا مظہر امام، عثماں طیب، محمد شاز، سراج خان، محمد شعیب کان وغیرہ موجودرہے۔
مزید پڑھیں:یوپی اقلیتی کمیشن چیئرمین نے کہا: ’مسلمانوں کو ٹوپی سے ٹائی تک لے جانا چاہتے ہیں‘