بریلی کے نام سے عالمی سطح پر اپنی علیٰحدہ پہچان بنانے والے شہرِ بریلی، بانس بریلی کے نام سے بھی جانا اور پہچانا جاتا ہے۔ کبھی بڑے پیمانے پر ہونے والا بانس کا کام یعنی کرافٹ کا کام اب چھوٹی شکل میں کیا جاتا ہے۔
اس میں بجلی کے لیمپ، کھلونے، قلمدان، کتابدان، الماری نما ریک، کندیل، ٹیبل، میز اور سوفہ سمیت ضرورت کا تمام سامان تیار کیا جاتا ہے۔ بانس سے گھریلو سامان تیار کرنے کا کام شہر کے مختلف علاقوں میں متعدد کاریگروں کے ہاتھوں میں ہونے کے باوجود منظم طریقے سے نہیں ہوتا ہے۔
حکومت کی کسی اسکیم کا فائدہ ان کاریگروں کے ہاتھوں تک نہیں پہنچ پاتا ہے۔ لہذا اتر پردیش حکومت نے بانس بریلی کے نام سے پہچانے جانے والے ضلع بریلی کو ایک مرتبہ پھر بانس کی پیداوار میں اوّل رکھنے کی محکمہ جنگلات نے کوششیں شروع کی ہیں۔ بریلی میں کرافٹ سینٹر فرنیچر (سی سی ایف) قائم ہونے کے بعد بانس کی پیداوار، بازار کی ڈیمانڈ اور برآمد میں اضافہ ہونے کی امید ظاہر کی جا رہی ہے۔
اتر پردیش حکومت صوبائی سطح پر ورکشاپ منعقد کر کے بانس کی کھیتی کرنے کے لیے کاشتکاروں کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے۔
اتر پردیش میں بانس کی کھیتی کو فروغ دینے کے مقصد سے ورکشاپ منعقد کر کے کاشتکاروں کو حکومت کی اسکیم اور رعایت کے بابت تفصیل سے بتایا جا رہا ہے۔
قومی بانس مشن اسکیم کے تحت کاشتکاروں کو بتایا جا رہا ہے کہ بانس سے تیار بہت خوبصورت گھریلو سامان بہت کم قیمت میں تیار کر کے بازار میں بہتر منافع کمایا جا جا سکتا ہے۔
مزید پڑھیں:
یو پی سنی سینٹرل وقف بورڈ مسلم لڑکیوں کو وظیفہ دے گا
محکمہ جنگلات کے اعداد و شمار مطابق عالمی سطح پر 72 بلین ڈالر کا بانس کا کاروبار ہوتا ہے، جو سنہ 2026ء تک 99 بلین ڈالر تک پہنچ جائےگا۔ اس میں 30 فیصد بانس کی پیداوار چین کے بعد بھارت میں ہوتی ہے۔