بالی ووڈ کے معروف فلم ڈائریکٹر شعیب چودھری نے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات کرتے ہوئے کہا کہ 2019 میں ہی اے ایم یو انتظامیہ کو مکتوب لکھا ہوں لیکن وائس چانسلر آفس اس میں کوئی دلچسپی نہیں دیکھا رہا۔ تین دن قبل مسلم یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے ایک گائیڈ لائن موصول ہوا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پہلے اسکرپٹ دیکھایئں جس کے لئے ایک کمیٹی بنائی جائے گی جو اسکرپٹ کو چیک کرے گی،ایک دن شوٹنگ کے لئے ایک لاکھ روپیہ یونیورسٹی کو ادا کرنا ہوگا۔یونیورسٹی ڈبلیکیٹ بناکر دوسری جگہ شوٹ نہیں کرسکتے ہیں۔ Flm Director Wants To Shot Sir Syeed PIC WEB Series But AMU Denies
انہوں نے اس گائیڈ لائن پر سخت اعتراض کیا ہے ۔انہوں نے کہا ہے کہ مولانا الطاف حسین حالی کی سر سید احمد خان کی حیات پر لکھی ہوئی کتاب حیات جاوید پر مبنی اسکرپٹ ہے جسے متعد ریسرچرز اور پروفیسر نے تیار کی ہے۔ اے ایم یو انتظامیہ کو مجاز نہیں کہ وہ اسکرپٹ دیکھنے کا مطالبہ کریں۔ اسکرپٹ پر ہم نہیں دیکھا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گائیڈ لائن میں جو کہا گیا ہے کہ اس کا ڈبلیکیٹ بنا کر کہیں اور شوٹ نہیں کرسکتے جو بلکل غلط ہے اے ایم یو کسی کی جاگیر نہیں ہے انہوں نے مزید کہا کہ ایک ایسی شخصیت پر ویب سریز بنا رہے جن کی خدمات کو بابائے قوم مہاتما گاندھی سے لیکر سبھی قد اور شخصیات نے تسلیم کیا ہے دنیاں بھر موجود علیگ برادر ایسی فلم کی شدت سے انتظار کررہے جو سر سید کی حیات پر مبنی ہو لیکن علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اس دلچسپی نہیں دیکھا رہا ہے۔
انہوں نے کہا اس سے بڑی شرم کی اور کیا بات ہوسکتی ہے کہ سر سید احمد خان کی حیات پر مبنی ویب سریز کی شوٹنگ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں نہ ہو اس کے لئے تمام علیگ برادر کو سامنے آنا چاہیے اور سریز کی شوٹنگ میں حائل مشکلات کو دور کرنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں:Lucknow Nawab نوابوں کے رشتہ دار در در کی ٹھوکر کھانے پر مجبور
شعیب چودھری نے بتایا کہ ویب سریز کی شوٹنگ ضرور ہوگی انشا اللہ اس کے لئے اداکاروں سے معاہدہ بھی ہوچکا ہے اور اتر پردیش کے لکھنو سمیت متعدد شہروں میں کچھ لوکیشن کا بھی جائزہ لیا ہوں۔اس ویب سریز کے تقریبا 12 اپیسوٹ ہوں گے ایک اپیسوٹ تقریبا 40 منٹ کی ہوگی۔
انہوں نے کہا اتر پردیش حکومت یوپی میں فلم شوٹنگ کو فروغ دے رہی ہے رواں ماہ میں صرف لکھنو میں تقریبا 20 فلم شوٹنگ ہو چکی ہیں نوئیڈا میں فلم سٹی بنانا اس کی اہم کڑی ہے لیکن اے ایم یو انتظامیہ اس مشن میں کیوں رخنہ انداز ہے سمجھ سے بالاتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوپی حکومت کو بھی اس معاملے میں دخل اندازی کر ویب سریز کی شوٹنگ کی راہ ہموار کرنا چاہیے۔