بلندشہر: اترپردیش کے ضلع بلندشہر میں فرضی دستاویزات کی بنیاد پر آٹھ سال سے نوکری کررہے پانچ ٹیچروں کو برخواست کردیا گیا ہے۔ یہ تمام گذشتہ 8 سالوں سے پرائمری اسکول میں نوکری کررہے تھے۔ بلندشہر کے بیسک ایجوکیشن افسر بی کے شرما نے اتوار کو بتایاکہ ایس ٹی ایف سے بلندشہر ضلع کے الگ الگ اسکولوںمیں تعینات پانچ ٹیچروں کو تصدیق نامہ فرضی ہونے کی اطلاع ملی تھی۔ یہ ٹیچر مینا دیوی، پونم کماری، انیتا سادھنا اور ایک دیگرخاتون کے نام پر بنائے گئے بی ٹی سی تصدیق ناموں کی بنیاد پر نوکری کررہے تھے۔
یوپی ایگزامینیشن ریگولیٹری اتھارٹی دفتر سے معاملے کی تصدیق شدہ رپورٹ طلب کی گئی تھی۔ اس میں بھی بی ٹی سی کی مارکشیٹ میں امیدواروں کے نام خواتین کے درج تھے اور ان تصدیق ناموں پر مرد ٹیچر نوکری کررہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ملزم ٹیچروں نے جعل سازی کر کے تصدیق نامے میں تبدیلی کرا کر سال 2014 میں اسسٹنٹ ٹیچر کی نوکری حاصل کرلی تھی۔ بی ایس اے نے بتایا کہ فرضی ٹیچر تقرری معاملے میں آخری رپورٹ موصول ہونے کے بعد دانپور بلاک میں تعینات ٹیچر ونئے کمار اور یوگیش کمار، انوپ شہر بلاک میں تعینات اسسٹنٹ ٹیچر وویک چند، سکندرآباد بلاک میں تعینات اسسٹنٹ ٹیچر ارون کمار و پہاسو بلاک میں تعینات وکاس کمار کو برخواست کیا گیا ہے۔
برخواست ٹیچروں کے دستاویزات فرضی پائے گئے ہیں۔ بی ایس پی نے بتایا کہ ان برخواست ٹیچروں کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی جارہی ہے۔ ملزم ٹیچروں سے تقریبا ڈیڑھ کروڑ روپئے تنخواہ کی ریکوری بھی کی جائے گی۔ اس سے قبل گزشتہ برس بلند شہر میں جموں و کشمیر سے بی ایڈ اور بی ٹی سی کرنے کے بعد بیسک ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے کونسل اسکولوں میں کام کرنے والے 11 اساتذہ کو برخواست کر دیا گیا ہے، کیونکہ ان اساتذہ پر الزام تھا کہ ان کی ڈگری کو نیشنل کونسل آف ٹیچر ایجوکیشن نے تسلیم نہیں کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Teacher Terminated فرضی تقررنامے پر تعینات ٹیچر برطرف
یو این آئی