ریاست اترپردیش کے شہر بارہ بنکی میں ایک ہی کنبے کے پانچ افراد کی مشتبہ حالات میں لاش ملنے کی واردات کی خبر ملتے ہی متعدد تھانے کی پولیس موقع پر پہنچی اور اس سانحے کی تحقیقات شروع کردی۔
واضح رہے کہ فی الحال پولیس واردات کو خودکشی کا معاملہ مان کر تحقیقات کر رہی ہے۔
یاد رہے کہ یہ معاملہ شہر کوتوالی حلقہ کے سفیدہ باد کا ہے، جہاں جمعہ کی صبح تین بچے اور ان کے والدین کی لاش الگ الگ کمروں میں ملی ہے۔
خیال رہے کہ مرنے والوں کی شناخت وویک شکلا، ان کی جوزہ انامکا شکلا، ان کی لڑکی رتو شکلا، پویم شکلا اور ببلو شکلا کے طور پر ہوئی ہے۔
وویک کی لاش کے پاس سے انگلش میں لکھا ہوا ایک خودکشی نوٹ بھی برآمد ہوا ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ پانچوں لاشیں بری طرح سڑچکی تھیں، جس کی وجہ سے ایسا مانا جارہا ہے کہ واردات کئی روز پہلے ہوئی تھی، جبلکہ کچھ لوگوں کا مہنا ہے کہ تین دن قبل ان کی موت ہوئی ہوگی۔
حیران کن بات یہ ہے کہ جس گھر سے پانچوں لاشیں برآمد ہوئی ہیں، اسی گھر میں مہلک کے والدین بھی رہتے تھے، لیکن تین دن تک ان کو اس واردات کی بھنک تک نہیں لگی، وہیں اس واردات کو لیکر افواہوں کا بازار گرم ہے۔
زیادہ تر لوگ واردات کی وجہ مالی تنگی بتارہے ہیں، جبکہ وہیں کچھ لوگ واردات کی وجہ قرض بھی بتارہے ہیں۔
فی الحال پولیس اور فارینسک ٹیم نے موقع پر پہنچ کر تحقیقات شروع کردی ہے، تاہم تحقیقات کے بعد ہی خودکشی کی اصل وجہ پتا چل پائے گا۔