ETV Bharat / state

علی گڑھ میں تین طلاق کا پہلا مقدمہ - ڈیڑھ سال سے کورٹ میں مقدمہ چل رہا ہے

ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ میں تین طلاق کا پہلا مقدمہ درج ہوا ہے۔

علی گڑھ میں تین طلاق کا پہلا مقدمہ
author img

By

Published : Aug 10, 2019, 3:35 PM IST

ضلع علی گڑھ میں مسلم خواتین کے لیے طلاق ثلاثہ بل پاس ہونے کے بعد پہلا مقدمہ جمعے کے روز درج ہوا ہے۔

علی گڑھ میں تین طلاق کا پہلا مقدمہ
علی گڑھ کے ایس ایس پی آکاش کلہاڑی کی ہدایت پر کوارسی تھانے میں شہنشاہ آباد کے شخص کے خلاف سو روپے کے ڈاک ٹکٹ پر رجسٹری کے ذریعے بنیادی شعبہ تعلیم میں ملازم اپنی بیوی کو خط کے ذریعے طلاق بھیجنے پر مقدمہ درج کیا گیا۔

پولیس نے ملزم شوہر کے خلاف مسلم خواتین (شادی پر حقوق کا تحفظ) قانون کے سیکشن 3 اور 4 کے تحت مقدمہ درج کیا ہے اور ملزم کی گرفتاری کی تیاری کی جا رہی ہے۔

شہنشاہ آباد کوارسی کی رہائشی اور بنیادی شعبہ تعلیم میں ملازم استاد انجم رہائشی نے اپنے شوہر سلیم خاں ولد رونق حسین پر بدھ کو رجسٹری کے ذریعے سو روپے کے ڈاک ٹکٹ پر تین طلاق کا خط بھیجنے کا الزام لگایا تھا۔

جمعرات کو انجم نے ایس ایس پی سے معاملے کی شکایت میں بتایا تھا کہ سال 2005 میں اس کا نکاح ہوا تھا۔ نکاح کے بعد سے ہی سلیم جہیز کی مانگ کرنے لگا، اسی کے درمیان اس کی نوکری لگ گئی، سلیم نوکری کی تنخواہ کا بھی مطالبہ کرتا تھا، نکاح کے بعد تین بچے ہوئے۔ سال 2018 میں جہیز اور مارپیٹ کا مقدمہ کوارسی تھانے میں درج کرایا۔ اس کے بعد سلیم نے مار پیٹ کر کے مکان سے نکال دیا۔

دوسری جانب شوہر سلیم کا کہنا ہے: 'مجھ کو اخباروں کے ذریعے معلوم چلا کہ میں نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی ہے، ڈیڑھ سال سے کورٹ میں مقدمہ چل رہا ہے تو طلاق کیوں دونگا، میرے نقلی دستخط کراکے بیوی نے طلاق کے فرضی کاغذات بنوائے ہیں۔

انہوں نے کہا: 'میں اپنی بیوی کو طلاق نہیں دینا چاہتا اور نہ ہی میں نے طلاق دی ہے وہ جھوٹ بول رہی ہے۔ میں خود ڈیڑھ سال سے کورٹ میں مقدمہ لڑ رہا ہوں، واپس بلانا چاہتا ہوں اگر وہ آج بھی آجائے تو میں اس کو اپنے ساتھ رکھ لوں گا۔'

ضلع علی گڑھ میں مسلم خواتین کے لیے طلاق ثلاثہ بل پاس ہونے کے بعد پہلا مقدمہ جمعے کے روز درج ہوا ہے۔

علی گڑھ میں تین طلاق کا پہلا مقدمہ
علی گڑھ کے ایس ایس پی آکاش کلہاڑی کی ہدایت پر کوارسی تھانے میں شہنشاہ آباد کے شخص کے خلاف سو روپے کے ڈاک ٹکٹ پر رجسٹری کے ذریعے بنیادی شعبہ تعلیم میں ملازم اپنی بیوی کو خط کے ذریعے طلاق بھیجنے پر مقدمہ درج کیا گیا۔

پولیس نے ملزم شوہر کے خلاف مسلم خواتین (شادی پر حقوق کا تحفظ) قانون کے سیکشن 3 اور 4 کے تحت مقدمہ درج کیا ہے اور ملزم کی گرفتاری کی تیاری کی جا رہی ہے۔

شہنشاہ آباد کوارسی کی رہائشی اور بنیادی شعبہ تعلیم میں ملازم استاد انجم رہائشی نے اپنے شوہر سلیم خاں ولد رونق حسین پر بدھ کو رجسٹری کے ذریعے سو روپے کے ڈاک ٹکٹ پر تین طلاق کا خط بھیجنے کا الزام لگایا تھا۔

جمعرات کو انجم نے ایس ایس پی سے معاملے کی شکایت میں بتایا تھا کہ سال 2005 میں اس کا نکاح ہوا تھا۔ نکاح کے بعد سے ہی سلیم جہیز کی مانگ کرنے لگا، اسی کے درمیان اس کی نوکری لگ گئی، سلیم نوکری کی تنخواہ کا بھی مطالبہ کرتا تھا، نکاح کے بعد تین بچے ہوئے۔ سال 2018 میں جہیز اور مارپیٹ کا مقدمہ کوارسی تھانے میں درج کرایا۔ اس کے بعد سلیم نے مار پیٹ کر کے مکان سے نکال دیا۔

دوسری جانب شوہر سلیم کا کہنا ہے: 'مجھ کو اخباروں کے ذریعے معلوم چلا کہ میں نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی ہے، ڈیڑھ سال سے کورٹ میں مقدمہ چل رہا ہے تو طلاق کیوں دونگا، میرے نقلی دستخط کراکے بیوی نے طلاق کے فرضی کاغذات بنوائے ہیں۔

انہوں نے کہا: 'میں اپنی بیوی کو طلاق نہیں دینا چاہتا اور نہ ہی میں نے طلاق دی ہے وہ جھوٹ بول رہی ہے۔ میں خود ڈیڑھ سال سے کورٹ میں مقدمہ لڑ رہا ہوں، واپس بلانا چاہتا ہوں اگر وہ آج بھی آجائے تو میں اس کو اپنے ساتھ رکھ لوں گا۔'

Intro:
تین طلاق کا علیگڑھ میں پہلا مقدمہ درج، شوہر کو اخباروں کے ذریعے معلوم چلا جا کہ اس نے اپنی اہلیہ کو طلاق دے دی۔


Body:ریاست اترپردیش کے ضلع علیگڑھ، مسلم خواتین کے لیے تین طلاق بل پاس ہونے کے بعد پہلا مقدمہ جمعہ کے روز درج ہوا، علیگڑھ ایس ایس پی آکاش کلہاڑی کی ہدایت پر کوارسی تھانے میں شہنشاہ باد کے شخص کے خلاف سو روپیے کے
ڈاک ٹکٹ پر رجسٹری کے ذریعے بنیادی شعبہ تعلیم میں ملازم اپنی بیوی کو طلاق خط بھیجنے پر مقدمہ درج کیا گیا۔

پولیس نے ملزم شوہر کے خلاف مسلم خواتین (شادی پر حقوق کا تحفظ) آرڈینینس کے سیکشن 3 اور 4 کے تحت مقدمہ درج کیا ہے ارو ملزم کی گرفتاری کی تیاری ہے۔

بنیادی شعبہ تعلیم میں ملازم استاد انجم رہائشی شہنشاہ باد
کوارسی نے اپنے شوہر سلیم خاں ولد رونق حسین پر بدھ کو رجسٹری کے ذریعے سو روپیے کے ڈاک ٹکٹ پر تین طلاق کا خط بھیجنے کا الزام لگایا تھا جمعرات کو انجم نے ایس ایس پی سے معاملے کی شکایت کر بتایا تھا کہ سال 2005 میں اس کا نکاح ہوا تھا نکاح کے بعد سے ہی سلیم جہیز کی مانگ کرنے لگا اسی کے بیچ اس کی نوکری لگ گئی سلیم نوکری کی تنخواہ کو بھی مانگتا تھا، نکاح کے بعد تین بچے ہوئے۔ سال2018 میں جہیذ اور مارپیٹ کا مقدمہ کوارسی تھانے میں درج کرایا اس کے بعد سلیم نے مار پیٹ کر مکان سے نکال دیا۔

دوسری جانب شوہر سلیم کا کہنا ہے مجھ کو اخباروں کے ذریعے معلوم چلا کہ میں نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی ہے، ڈیڑھ سال سے کورٹ میں مقدمہ چل رہا ہے تو طلاق کیوں دونگا، میرے نخلی دستخط کرکے طلاق کے کاغذ بنائے ہیں میری بیوی نے۔

میں اپنی بیوی کو طلاق نہیں دینا چاہتا اور نہ ہی میں نے طلاق دی ہے وہ جھوٹ بول رہی ہے میں خود ڈیڑھ سال سے کورٹ میں مقدمہ لڑ رہا ہوں، واپس بلانا چاہتا ہوں اگر وہ آج بھی آجائے تو میں اس کو اپنے ساتھ رکھ لوں گا۔

شوہر سلیم کا کہنا ہے کہ میری بیبی صحیح نہیں ہے شادی کے بعد بھی اس کا وسیم خاں نام کے شخص سے معاملہ چل رہا ہے جھوٹ بول کر وہ اس کے ساتھ گھومنے چاتی رہتی ہے اس کے بات بھی میں اس کو اپنے ساتھ رکھنا چاہتا ہوں۔

سلیم خاں گھر میں ہی پر چونی کی دکان چلا کر گھر کا خرچہ چلاتے ہیں۔

۱۔ بائٹ۔۔۔۔۔ سلیم خان۔۔۔۔۔۔طلاق دینے والا شخص۔



Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.