رہائی منچ کے صدر ایڈوکیٹ شعیب پر لکھنؤ پولیس نے 19 دسمبر کو سی اے اے کے خلاف ہوئے احتجاج میں گرفتار کیا تھا، جس کے بعد انہیں ایک ماہ تک جیل میں رہنا پڑا تھا۔
اطلاع کے مطابق ایڈووکیٹ شعیب جیل سے رہا ہوتے ہی سب سے پہلے لکھنؤ کے گھنٹہ گھر پہنچے، جہاں انہوں نے سی اے اے ، اور این آر سی کے خلاف احتجاج کر رہیں خواتین کی حمایت کی۔
اس کے اگلے ہی دن ایڈووکیٹ شعیب دہلی کے شاہین باغ پہنچے، جہاں انہوں نے احتجاج میں شامل خواتین کو خطاب کیا، اور ساتھ ہی پریس کانفرنس بھی کی۔
دہلی سے واپس آنے کے بعد شعیب نے لکھنؤ کے گھنٹہ گھر میں مظاہرین کو کئی دفعہ خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سی اے اے اور این آر سی آئین کے خلاف ہے۔
اس بیان کے بعد ٹھاکر گنج تھانہ میں پھر سے ان کے خلاف ایف آئی آر درج ہوئی ہے، ساتھ ہی 13 دیگر افراد پر بھی ایف آئی آر درج کی گئی ہے، اور 100 سے زائد نامعلوم افراد کا نام اس ایف آئی آر میں شامل کیا گیا ہے۔