رامپور: جمعرات کی دیر رات تھانہ گنج میں سماجوادی پارٹی رہنما اعظم خان کے خلاف ایک اور مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اعظم خان کی تقریر سے ناراض خواتین تھانے پہنچ کر ان کے خلاف مقدمہ درج کروایا ہے۔ واضح رہے کہ سماج وادی پارٹی رہنما اعظم خان کو نفرت انگیز تقریر کرنے پر عدالت نے 3 سال قید کی سزا سنائی تھی جس کے سبب ان کی اسمبلی رکنیت بھی منسوخ کر دی گئی۔ الزام ہے کہ رامپور ضمنی انتخاب میں سماج وادی پارٹی کے امیدوار عاصم راجہ کی انتخابی مہم کے دوران اعظم خان نے خواتین کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کیا ہے۔
اعظم خان پر الزام ہے کہ انہوں نے مبینہ طور پر اپنی تقریر میں کہا ہے کہ 'دوستوں آج جو تمہارے اور ہمارے ساتھ ہوا ہے گزشتہ چار حکومتوں میں اگر میں ایسا کِیا ہوتا تو بچوں میں تمہاری مسکراہٹوں کی قسم کھاکر کہتا ہوں کہ ماں کے پیٹ سے بچہ پیدا ہونے سے پہلے اعظم خان سے پوچھتا کہ باہر آنا ہے یا نہیں۔ ان کی تقریر کے خلاف خواتین نے احتجاج کیا اور جمعرات کو رامپور کے تھانہ گنج میں اعظم خان کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی۔ FIR Lodged Against Azam Khan
شکایت کنندہ خاتون شہناز نے بتایا کہ اعظم خان کا بیان توہین آمیز ہے۔ انہوں نے تمام خواتین کو یہ کہا ہے۔ کیا کوئی ان سے پوچھ کر بچے کو جنم دے گا؟ کیا جب وہ وزیر تھے تب بھی ان سے پوچھ کر کِیا کرتے تھے؟ یہ خواتین کی توہین ہے۔ ان کی نظروں میں عورتوں کی کوئی عزت نہیں۔ مجھے اس بیان سے دکھ ہوا ہے تمام خواتین ایک جیسی ہیں۔ FIR Lodged Against Azam Khan
سی او سٹی انوج چودھری نے بتایا کہ اعظم خان نے 29 نومبر کو انتخابی ریلی کے دوران یہ تبصرہ کیا تھا۔ یہ ریمارک سماج وادی پارٹی کے امیدوار عاصم راجہ کے حق میں انتخابی مہم کے دوران تقریر کے دوران کیا گیا۔ کچھ خواتین ناراض ہیں۔ انہوں نے آڈیو کے ساتھ تھانے میں تحریر دی ۔ شہناز نامی خاتون نے شکایت کی تھی۔ اس پر اعظم خان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ بات چیت کی جائے گی اور شواہد کی بنیاد پر مزید کارروائی کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں : Rampur By Election 2022 ظلم کی داستاں بیاں کرتے کرتے رو پڑے اعظم خان