اترپردیش کے ضلع مرادآباد میں آج 2 ایف آئی آر درج کی گئیں۔ اکھلیش یادو کی جانب سے منعقدہ پریس کانفرنس کے بعد صحافیوں پر مبینہ حملہ کرنے کے الزام میں سابق وزیراعلیٰ اور 20 سماجی وادی کارکنوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی۔
جبہ دوسری جانب سماج وادی پارٹی نے 2 صحافیوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی۔ دونوں ایف آئی آر میں حملہ، غیرقانونی طور پر قید میں رکھنا اور ہنگامہ آرئی کرنے سے متعلق سیکشنز کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔
اترپردیش کے اے ڈی جی پرشانت کمار نے بتایا کہ دونوں فریقین کی جانب سے ایک دوسرے پر الزام عائد کرتے ہوئے کی گئی تحریری شکایات کی بنیاد پر دو ایف آئی آر درج کی گئیں۔ انہوں بتایا کہ دونوں ایف آئی آر کے تعلق سے تحقیقات کی جارہی ہیں۔
صحافیوں نے بتایا کہ ’پریس کانفرنس کے دوران بعض رپورٹز نے اکھلیش یادو سے ذاتی سوالات کئے جس پر اکھلیش یادو کو غصہ آگیا اور ایس پی کارکنوں نے صحافیوں کو یرغمال بناکر ان کی پٹائی کردی۔ اس واقعہ میں متعدد صحافی زخمی بھی ہوئے۔
وہیں سماج وادی پارٹی کے ضلعی صدر جئے ویر سنگھ یادو، دو صحافی فرید شمسی اور عبید الرحمن کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ جئے ویر سنگھ نے دونوں افراد پر سیکوریٹی گھیرا توڑتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ کی جانب آگے بڑھنے اور سیکوریٹی گارڈز کی جانب سے روکنے کے بعد ہاتھاپائی کرنے کا الزام عائد کیا گیا۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ امیت آنند نے بتایا کہ دونوں فریقین کی جانب سے تحریری شکایت کے بعد ایف آئی آر درج کرلیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس پورے معاملہ کی تحقیقات کی جارہی ہے اور ہوٹل میں سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لیا جارہا ہے۔