مرادآباد:ریاست اترپردیش کے ضلع مرادآباد میں واقع ہوتھورن تھانے کی پولیس نے اتحاد ملت کونسل کے قومی صدر مولانا توقیر رضا کے خلاف اشتعال انگیز تقریر کرنے کے الزام میں ایف آئی آر درج کرلی ہے۔ پولیس نے ایف آئی آر درج کرتے ہوئے تفتیش شروع کردی ہے۔ مولانا توقیر رضا نے اپنے ایک بیان میں ہندو راشٹریہ کا مطالبہ کرنے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی بات کہی تھی۔
ایس ایس پی ہیمراج مینا کے مطابق ناگفنی علاقے سے ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس میں انہوں نے فرقہ وارانہ جذبات بھڑکانے، دھمکی دینے کے ساتھ ساتھ اشتعال انگیز بیانات بھی دیے ہیں۔ جس کے تحت آئی پی سی کی دفعہ 153 اے، 505 اے اور 505 (2) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ مزید قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔
دراصل 12 مارچ کو بریلی کے مولانا توقیر رضا آنے والے دنوں میں ترنگا یاترا کے انعقاد کے سلسلے میں مرادآباد تھانے کے کاٹھ دروازہ علاقے میں واقع درگاہ کے خانقاہ پر پہنچے تھے۔ جہاں انہوں نے ہندو راشٹر کی بات کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ہندو راشٹر کی بات کرنے والوں کے خلاف بغاوت کا مقدمہ چلنا چاہیے۔ اگر کل ہمارے نوجوان مسلم راشٹر کا مطالبہ کرنے لگے تو کیا ہوگا؟
یہی نہیں توقیر رضا پر وزیراعظم کے خلاف نازیبا کلمات بھی استعمال کرنے کا الزام ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے ملک بھر میں 10 لاکھ سے زائد مسلم لڑکیوں کو ہندو لڑکوں سے شادی کرنے کے لئے مہم کی بھی کئی تھی۔ہندوں پر مسلم لڑکیوں کو ورغلا کر اغوا کرنے کا بھی الزام عائد کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:Tauqeer Raza Khan ملک میں مسلمانوں کے خلاف نفرت کا ماحول بنایا گیا، توقیر رضا خان
انہوں نے کہا تھا کہ میں وزیر اعظم سے سوال کرتا ہوں کہ کیا ایسا کرکے ہندو لڑکوں نے ہندو سماج کی لڑکیوں کا حق نہیں مارا؟ ایسا کرنے والے نہ ہندو سماج کے خیر خواہ ہیں اور نہ ہی ملک کے بلکہ وہ ملک کے غدار ہیں۔