علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں 15 دسمبر کی شب ہوئے تشدد کے ضمن میں علی گڑھ ضلع انتظامیہ نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی انتظامیہ کو ایک خط لکھا ہے۔ جس میں فوٹوز اور ویڈیوز کی بنیاد پر یونیورسٹی کے چار سابق طلبا کے خلاف غنڈا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
علی گڑھ ایس ایس پی آکاش کلہری نے بتایا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی انتظامیہ کو علی گڑھ ضلع انتظامیہ نے ایک خط لکھا ہے، جس میں اے ایم یو کیمپس میں 15 دسمبر کی شب پیش آئے واقعہ کے ویڈیوز اور فوٹوز کی بنیاد پر 4 یونیورسٹی کے سابق طلبہ کے خلاف غنڈا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ چاروں یونیورسٹی کے طلبہ نہیں ہیں، تا ہم ان کا دعویٰ ہے یہ چاروں 15 دسمبر کی رات تشدد کے وقت یونیورسٹی میں موجود تھے۔
ایس ایس پی نے مزید کہا کہ ان چاروں طلبہ کے خلاف پہلے سے مختلف مقدمات درج ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 15 دسمبر کی شب کو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبہ کے ساتھ سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کے دوران تشدد ہوگیا تھا۔
طلبا کا الزام ہے کہ پرامن احتجاج کے دوران پولیس کی اندھا دھند لاٹھی چارج کی گئی تھی ، جس میں یونیورسٹی کے 40 سے زائد طلبہ زخمی ہوگئے تھے، جبکہ اس تشدد کے دوران ایک آر اے ایف جوان کے زخمی ہونے کی بھی اطلاع تھی۔
وہیں ایس ایس پی نے ویڈیوز اور فوٹو کے ذریعہ دعویٰ کیا کہ اس تشدد کو ہوا دینے کے لیے یونیورسٹی کے سابق طلبا ذمہ دار ہیں۔