ETV Bharat / state

متنازعہ پوسٹر کے لیے نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج

اترپردیش کے ضلع وارانسی ریلوے اسٹیشن کے قریب متنازعہ پوسٹر کے لیے نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ پوسٹر میں صاف صاف لکھا گیا ہے کہ 'ہندو دھرم میں گھر واپسی کرو، سی اے اے، این آر سی سی چھٹکارا پاؤ'۔

متنازعہ پوسٹر کے لیے نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج
متنازعہ پوسٹر کے لیے نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج
author img

By

Published : Jan 20, 2020, 5:32 PM IST

Updated : Feb 17, 2020, 6:04 PM IST

ریاست اترپردیش کے ضلع وارانسی ریلوے اسٹیشن کے قریب نامعلوم افراد کے خلاف متنازعہ پوسٹر کے لیے ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے۔

وارانسی میں انگریزی لائن کراسنگ کے قریب لگائے گئے پوسٹر میں لکھا گیا ہے کہ 'ہندو دھرم میں گھر واپسی کرو، سی اے اے، این آر سی سے چھٹکارا پاؤ'۔

انسپکٹر آشوتوش اوجھا نے بتایا کہ تعزیرات ہند کی دفعہ 295 اے اور 505 کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'اس معاملے میں تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے اور پوسٹر لگانے میں ملوث افراد کی جلد شناخت کرلی جائے گی'۔

ذرائع کے مطابق، ہندو سماج پارٹی کے نام سے مشہور ایک تنظیم نے سڑک پر پوسٹر لگایا تھا۔

اس تنظیم کے ریاستی نائب صدر روشن پانڈے نے اپنے پیغام کے ساتھ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل کی تھی جس میں انہوں نے شاہین باغ، نئی دہلی میں ہونے والے احتجاج کے جواب میں یہ پوسٹر لگانے کا دعوی کیا تھا۔

ہورڈنگ میں کچھ مسلم خواتین کی زعفرانی پگڑی پہننے کی تصاویر بھی ہیں جس کو پولیس نے اب ہٹا دیا ہے۔

یہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ، مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی اور دیگر رہنما سمپورنند سنسکرت یونیورسٹی میں شہریت ترمیمی قانون کی حمایت میں ریلی سے خطاب کرنے وارانسی گئے تھے۔

پانڈے نے اپنے حامیوں کے ساتھ دہلی کے شاہین باغ تک مارچ کرنے کی کال دی تھی لیکن پولیس نے انہیں روک دیا۔

انسپکٹر بھارت بھوشن نے بتایا کہ ابتدائی تفتیش کے لیے روشن پانڈے کو تحویل میں لیا گیا تھا اور بعد میں انہیں چھوڑ دیا گیا۔

ریاست اترپردیش کے ضلع وارانسی ریلوے اسٹیشن کے قریب نامعلوم افراد کے خلاف متنازعہ پوسٹر کے لیے ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے۔

وارانسی میں انگریزی لائن کراسنگ کے قریب لگائے گئے پوسٹر میں لکھا گیا ہے کہ 'ہندو دھرم میں گھر واپسی کرو، سی اے اے، این آر سی سے چھٹکارا پاؤ'۔

انسپکٹر آشوتوش اوجھا نے بتایا کہ تعزیرات ہند کی دفعہ 295 اے اور 505 کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'اس معاملے میں تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے اور پوسٹر لگانے میں ملوث افراد کی جلد شناخت کرلی جائے گی'۔

ذرائع کے مطابق، ہندو سماج پارٹی کے نام سے مشہور ایک تنظیم نے سڑک پر پوسٹر لگایا تھا۔

اس تنظیم کے ریاستی نائب صدر روشن پانڈے نے اپنے پیغام کے ساتھ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل کی تھی جس میں انہوں نے شاہین باغ، نئی دہلی میں ہونے والے احتجاج کے جواب میں یہ پوسٹر لگانے کا دعوی کیا تھا۔

ہورڈنگ میں کچھ مسلم خواتین کی زعفرانی پگڑی پہننے کی تصاویر بھی ہیں جس کو پولیس نے اب ہٹا دیا ہے۔

یہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ، مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی اور دیگر رہنما سمپورنند سنسکرت یونیورسٹی میں شہریت ترمیمی قانون کی حمایت میں ریلی سے خطاب کرنے وارانسی گئے تھے۔

پانڈے نے اپنے حامیوں کے ساتھ دہلی کے شاہین باغ تک مارچ کرنے کی کال دی تھی لیکن پولیس نے انہیں روک دیا۔

انسپکٹر بھارت بھوشن نے بتایا کہ ابتدائی تفتیش کے لیے روشن پانڈے کو تحویل میں لیا گیا تھا اور بعد میں انہیں چھوڑ دیا گیا۔

Intro:Body:

FIR against 'unidentified' for controversial hoarding in UP



Varanasi, Jan 20 (IANS) An FIR has been lodged against unidentified persons for a controversial hoarding near the Varanasi railway station.



The hoarding near the Englishiya Line crossing read, "Hindu dharma mein ghar vapasi karo... CAA, NRC se chhutkara pao (Get rid of CAA, NRC by returning to Hinduism)".



Inspector Ashutosh Ojha said that the FIR under section 295 A and 505 of IPC has been lodged.



"Investigation has been launched in the case and those involved in putting up the hoarding would be identified soon," he added.



According to sources, a lesser known outfit, Hindu Samaj Party, had placed the hoarding on the busy road.



The outfit''s state Vice President Roshan Pandey,had made a video viral on social media with his message in which he claimed to have put up the hoarding in response to the protest being staged at Shaheen Bagh, New Delhi.



The hoarding, which also has photographs of some Muslim women wearing saffron pagdi, was removed by the police late Saturday evening.



It came up at a time when Chief Minister Yogi Adityanath, Union Minister Smriti Irani and other leaders were in Varanasi to address a rally in support of the Citizenship Amendment Act at the Sampurnanand Sanskrit University.



Pandey, along with his supporters, had also tried to stage a sit-in at Lanka to give a call for marching to Shaheen Bagh in Delhi but was prevented by the police.



They were taken in custody and were later released following initial interrogation, said inspector Lanka, Bharat Bhushan.


Conclusion:
Last Updated : Feb 17, 2020, 6:04 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.