مرادآباد: ریاست اتر پردیش کے ضلع مرادآباد کی تحصیل بلاری کے تھانے میں ہولی اور شب برات سے متعلق امن کمیٹی کا ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں تحصیل بلاری شہر کے امام مولانا صداقت حسین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی شخص کو ہولی کھیلنے پر مجبور نہ کریں، کسی طرح کی کوئی بھی شرارت نہ کریں ایسا نہ ہو کہ بلاری میں پھر ہنگامہ ہوجائے، انہوں نے کہا کہ دو مرتبہ یہ بات ہوچکی ہے۔ شرپسند عناصر ہر مذہب میں ہوتے ہیں چاہے مسلمان ہو یا ہندو۔ اگر اب کچھ ہوا تو فساد ہوگا جھگڑا ہوگا میں پہلے ہی وارننگ دے رہا ہوں، لہذا انتظامیہ کو الرٹ رہنا چاہیے اور جو ٹیمیں تشکیل دی گئیں ہیں ان کی ہدایت یہ ہے کہ جو بھی ادھر سے گزرے اس کی ویڈیو بنائی جائے, چاہے وہ شراب کے نشے میں ہو کچھ بھی ہو اس کے خلاف چالان ضرور ہونا چاہیے۔ مولانا صداقت کے اس بیان کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہا ہے ۔ جس کے بعد مولانا کے خلاف اشتعال انگیز تقریر کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
تاہم اس دوران شہر کے امام مولانا صداقت نے سوشل میڈیا پر ایک اور ویڈیو جاری کرکے معافی مانگ لی ہے، وہیں مراد آباد کی تحصیل بلاری تھانے میں 153 اے کے تحت ان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔ جیسے ہی مولانا صداقت کی تقریر کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا، کچھ لوگوں نے ویڈیو کلپ پوسٹ کر کے اترپردیش کے وزیر اعلیٰ اور ڈی جی پی کو ٹوئٹ کیا، ویڈیو وائرل ہوتے ہی پولیس حرکت میں آگئی اور بلاری پولیس اسٹیشن میں ان کے خلاف دفعہ 153 اے کے تحت رپورٹ درج کر لی۔ اس اجلاس میں ایس ڈی ایم راج بہادر اور انسپکٹر کرائم راجیش کمار کے ساتھ شہر کے دیگر سرکردہ افراد بھی موجود تھے۔
یہ بھی پڑھیں : MP Shafiqur Rahman Reaction ہمارے مذہب میں کسی کو مداخلت کرنے کا حق نہیں : ایم پی شفیق الرحمان برق