محض 8 مہینے کی اپنی معصوم بچی منحہ کی زندگی بچانے کے لیے صبا پروین ایک فریادی کی طرح در در جاکر مدد کی اپیل کر رہی ہے۔ صبا کی بیٹی منحہ، کچھ ماہ سے اسپائنل مسکولر اٹروفی Spinal Muscular Atrophy نامی مہلک بیماری میں مبتلا ہے۔
اُس کی لاعلاج بیماری کو صرف ایک انجیکشن سے بچایا جا سکتا ہے، جو صرف امریکہ سے برآمد کیا جانا ہے اور اُس کی قیمت 16 کروڑ روپے ہے۔ صبا پروین کو شوہر نے طلاق دے دیا ہے اور شوہر، بطور خرچ ایک روپے بھی نہیں دیتا ہے۔
اب فلمی دنیا کے مشہور و معروف ستارے اور کورونا کے پر آشوب دور میں لوگوں کی مدد کرکے راتوں رات عوام کے ہیرو بنے سونو سود نے ایک ویڈیو میسج کے ذریعے ملک کے تمام شہریوں سے مالی مدد کی اپیل کی ہے۔
شہر کے قلع علاقے میں واقع ذخیرہ محلہ کے رہنے والی صبا پروین، شوہر سے طلاق کے بعد بیٹی منحہ کے علاج کے لیے مائکے میں رہ کر زری زردوزی کا کام کرتی ہے۔ بیٹی کی پیدائش کے محض دو ماہ بعد جب پہلی مرتبہ بیٹی منحہ کے طبیعت خراب ہوئی تو شہر میں علاج کرانے کے دوران ایک ڈاکٹر نے دہلی میں علاج کرانے کے لیے ریفر کر دیا۔
دہلی میں تمام جانچوں کے بعد بیٹی منحہ کے اسپائنل مسکولر اٹرافی نامی تشویشناک بیماری میں مبتلا ہونے کی معلومات ہوئی۔ اس مہلک بیماری کا علاج صرف امریکہ میں ہی ممکن ہے۔منحہ کو ایک انجیکشن لگائے جانے کی ضرورت ہے، جس کی قیمت 16 کروڑ روپیہ ہے۔ اتنی بڑی رقم کا انتظام کرنا صبا کے لیئے ناممکن سی بات ہے۔
لہزا، صبا پروین نے اپنی بیٹی کو بچانے کے لیے سماجی کارکنان سے مدد کی اپیل کی تھی۔ صبا کی یہ تکلیف جب سونو سود کے کانوں تک پہنچی تو اُنہوں نے ملک کے تمام شہریوں سے مدد کرنے کے اپیل کا ایک ویڈیو جاری کر دیا۔ اس سے قبل مشہور فلم اسٹار رضا مراد اور کامیڈین راج پال یادو نے بھی منحہ کی جان بچانے کے لیے تمام شہریوں سے رقم جمع کی اپیل کر چکے ہیں۔ حالانکہ شہر میں کئی سماجی کارکنان کے ذریعے چلائی گئی مہم سے محض 6 لاکھ روپے ہی جمع ہو سکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: معصوم زینب کے علاج میں لگیں گے 16 کروڑ، کراؤڈ فنڈنگ سے پیسہ جمع کرنے کی کوشش
دراصل دہلی میں ڈاکٹروں نے واضح کر دیا ہے کہ دو برس کی عمر تک 16 کروڑ روپے قیمت کا انجیکشن نہ لگائے جانے کی صورت میں بچی منحہ کے زندہ رہنے کے امکانات تقریباً ختم ہوتے جائیں گے۔ ڈاکٹروں کے اس اندازے کے بعد صبا پروین کی فکر مزید بڑھ گئی ہے اور وہ اپنی بیٹی کو بچانے کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔