ETV Bharat / state

سہارنپور: زچگی کے دوران خاتون کی موت، اہل خانہ کا ہنگامہ

سہارنپور میں اس وقت ایک خاتون کی موت ہوگئی جب زچگی کے دوران ان کا بہتر علاج نہ ہوسکا۔

زچگی کے دوران خاتون کی موت
زچگی کے دوران خاتون کی موت
author img

By

Published : Nov 29, 2019, 11:03 PM IST

ریاست اترپردیش کے ضلع سہارنپور کے دیوبند علاقہ میں زچگی کے دوران بہتر علاج فراہم نہ ہونے کے سبب ایک خاتون کی موت ہوگئی، جس کے بعد متوفی کے اہل خانہ نے ہسپتال کے باہر جم کر ہنگامہ کیا۔

اہل خانہ کا الزام ہے کہ ہسپتال میں خاتون کا بہتر علاج نہیں فراہم کرا گیا، جس کی وجہ خاتون کی موت ہوگئی، جس کے بعد اہل خانہ نے ہسپتال کو بند کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

موصولہ تفصیلات کے مطابق گزشتہ شب دیوبند کے محلہ بیرون کوٹلہ میں واقع طیب ہسپتال میں محلہ ابوالمعالی کی خاتون نور جمال زوجہ ندیم کو ڈلیوری کے لیے طیب ہسپتال میں داخل کرایا گیاتھا، جہاں خاتون نے ایک بچی کو جنم دیا، لیکن علاج کے دوران خاتون کی موت ہوگئی، جس کے بعد اہل خانہ میں ماتم پھیل گیا۔

زچگی کے دوران خاتون کی موت

متوفی کے اہل خانہ کا الزام ہے کہ ہسپتال کی جانب سے بہتر علاج فراہم نہ کرائے جانے کے سبب خاتون کی موت ہوئی ہے، جبکہ ہ شوہر کے مطابق ہسپتال کے ڈاکٹرز نے نور جمال کی حالت کو سنجیدگی سے نہیں لیا اور اس کے علاج میں لاپرواہی برتی گئی، جب اس کی زیادہ حالت خراب ہونے لگی تو اس ڈاکٹر نے ریفر کرنے کی بات کی، حالانکہ ریفر کرنے سے قبل ہی نور جمال کی موت ہوگئی تھی۔

واضح رہے کہ نماز جمعہ سے قبل نور جمال کو سپرد خاک کردیاگیا، لیکن دوپہر بعد پہنچے محلہ کے لوگوں نے ہسپتال کے باہر جم کر ہنگامہ کرتے ہوئے ڈاکٹروں پر لاپرواہی کا الزام لگایا اور ہسپتال کو بند کرانے کا مطالبی کیا۔

حالانکہ اطلاع ملنے پر موقع پر پہنچی پولیس نے ہنگامہ کررہے لوگوں کو قابو میں کیا۔

متوفی خاتون کے شوہر ندیم کا کہنا ہے کہ ہسپتال میں بنیادی سہولیات کا فقدان ہے، جہاں مسلسل اس طرح کے واقعات پیش آتے رہتے ہیں، اس لیے ہسپتال کو فوراً بند کیا جانا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ اس طر ح کی اموات پہلے بھی ہوچکی ہیں، دوسری جانب ہسپتال انچارج محمد انس نے دعویٰ کیا ہے کہ نور جمال کے علاج میں کسی بھی قسم کی لاپرواہی نہیں برتی گئی ہے، متوفی خاتون کے اہل خانہ بلاوجہ ہسپتال کے ڈاکٹرز پر الزام لگا رہے ہیں۔

خیال رہے کہ پولیس نے کیس درج کرکے معاملے کی تحقیقات شروع کردی ہے۔

ریاست اترپردیش کے ضلع سہارنپور کے دیوبند علاقہ میں زچگی کے دوران بہتر علاج فراہم نہ ہونے کے سبب ایک خاتون کی موت ہوگئی، جس کے بعد متوفی کے اہل خانہ نے ہسپتال کے باہر جم کر ہنگامہ کیا۔

اہل خانہ کا الزام ہے کہ ہسپتال میں خاتون کا بہتر علاج نہیں فراہم کرا گیا، جس کی وجہ خاتون کی موت ہوگئی، جس کے بعد اہل خانہ نے ہسپتال کو بند کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

موصولہ تفصیلات کے مطابق گزشتہ شب دیوبند کے محلہ بیرون کوٹلہ میں واقع طیب ہسپتال میں محلہ ابوالمعالی کی خاتون نور جمال زوجہ ندیم کو ڈلیوری کے لیے طیب ہسپتال میں داخل کرایا گیاتھا، جہاں خاتون نے ایک بچی کو جنم دیا، لیکن علاج کے دوران خاتون کی موت ہوگئی، جس کے بعد اہل خانہ میں ماتم پھیل گیا۔

زچگی کے دوران خاتون کی موت

متوفی کے اہل خانہ کا الزام ہے کہ ہسپتال کی جانب سے بہتر علاج فراہم نہ کرائے جانے کے سبب خاتون کی موت ہوئی ہے، جبکہ ہ شوہر کے مطابق ہسپتال کے ڈاکٹرز نے نور جمال کی حالت کو سنجیدگی سے نہیں لیا اور اس کے علاج میں لاپرواہی برتی گئی، جب اس کی زیادہ حالت خراب ہونے لگی تو اس ڈاکٹر نے ریفر کرنے کی بات کی، حالانکہ ریفر کرنے سے قبل ہی نور جمال کی موت ہوگئی تھی۔

واضح رہے کہ نماز جمعہ سے قبل نور جمال کو سپرد خاک کردیاگیا، لیکن دوپہر بعد پہنچے محلہ کے لوگوں نے ہسپتال کے باہر جم کر ہنگامہ کرتے ہوئے ڈاکٹروں پر لاپرواہی کا الزام لگایا اور ہسپتال کو بند کرانے کا مطالبی کیا۔

حالانکہ اطلاع ملنے پر موقع پر پہنچی پولیس نے ہنگامہ کررہے لوگوں کو قابو میں کیا۔

متوفی خاتون کے شوہر ندیم کا کہنا ہے کہ ہسپتال میں بنیادی سہولیات کا فقدان ہے، جہاں مسلسل اس طرح کے واقعات پیش آتے رہتے ہیں، اس لیے ہسپتال کو فوراً بند کیا جانا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ اس طر ح کی اموات پہلے بھی ہوچکی ہیں، دوسری جانب ہسپتال انچارج محمد انس نے دعویٰ کیا ہے کہ نور جمال کے علاج میں کسی بھی قسم کی لاپرواہی نہیں برتی گئی ہے، متوفی خاتون کے اہل خانہ بلاوجہ ہسپتال کے ڈاکٹرز پر الزام لگا رہے ہیں۔

خیال رہے کہ پولیس نے کیس درج کرکے معاملے کی تحقیقات شروع کردی ہے۔

Intro:اینکر

سہارنپور

         سہارنپور کے دیوبند علاقہ میں زچگی کے دوران بہتر علاج فراہم نہ ہونے کے سبب خاتون کی موت ہوگئی، جس کے بعد متوفی خاتون کے اہل خانہ نے ہسپتال کے باہر جم کر ہنگامہ کرتے ہوئے ہسپتال کو بند کرائے جانے کی مانگ کی۔ موصولہ تفصیلات کے مطابق گزشتہ شب دیوبند کے


Body:محلہ بیرون کوٹلہ میںواقع طیب ہسپتال میں محلہ ابوالمعالی کی خاتون نور جمال زوجہ ندیم کو ڈیلیوری کے لئے داخل کرایاگیاتھا، جہاں خاتون نے ایک معصوم بچی کو جنم دیا لیکن علاج کے دوران خاتون کی موت ہوگئی۔ جس سے اہل خانہ میں ماتم پسر گیا، متوفی خاتون کے اہل خانہ کا الزام ہے کہ ہسپتال کی جانب سے بہتر علاج فراہم نہ کرائے جانے کے سبب خاتون کی موت ہوئی ہے، متاثرہ شوہر کے مطابق ہسپتال کے ڈاکٹر وں نے نور جمال کی کنڈیشن کو سیریس نہیں لیا اور اس کے علاج میں لاپرواہی برتی ہے، جب اس کی زیادہ حالت بگڑ تو اس کو ریفر کرنے کی بات کرنے لگے، حالانکہ ریفر کرنے سے قبل ہی نور جمال کی موت ہوگئی تھی، وہیں نماز جمعہ سے قبل نور جمال کو غمگین ماحول میں سپرد خاک کردیاگیا تھا ،مگر دوپہر بعد پہنچے محلہ کے کافی لوگوںنے ہسپتال کے باہر جم کر جم کر ہنگامہ کرتے ہوئے ڈاکٹروں پر لاپرواہی کا الزام لگایا اور ہسپتال کو بند کرانے کی مانگ کرنے لگا، حالانکہ اطلاع ملنے پر موقع پر پہنچی پولیس نے ہنگامہ کررہے لوگوں کوٹھنڈا کیا۔ متوفی خاتون کے شہر ندیم کاکہنا ہے کہ ہسپتال میں بنیادی سہولیات کا فقدان ہے،جہاں مسلسل اس طرح کے کیس پیش آتے ہیں، اسلئے اس ہسپتال کو فوراً بند کیا جانا چاہئے، یہاں اس طر ح کی اموات پہلے بھی ہوچکی ہیں۔ دوسری جانب اسپتال انچارج محمد انس کا کہناہے کہ نور جمال کے علاج میں کسی بھی قسم کی لاپرواہی نہیں برتی گئی ہے، متوفی خاتون کے اہل خانہ بلاوجہ ہسپتال کے ڈاکٹروں پر الزامات لگا رہے ہیں۔ وہیں پولیس نے معاملہ کی جانچ شروع کردی ہے۔ 




Conclusion:بائٹ:1محمد ضیائ(متوفی کا بھائی)

بائٹ:2محمد ندیم (متوفی کا شوہر)
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.