پرینکا گاندھی نے کہا کہ بی جے پی حکومت کی جانب سے انصاف پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے ریپ ملزم کے اب بھی بی جے پی میں ہونے پر سوال اٹھایا ہے۔
کانگریس جنرل سکریٹری نے بی جے پی حکومت سے یہ بھی سوال پوچھا کہ خاتون اور چشم دیدوں کی سکیورٹی میں کیوں تساہلی برتی گئی؟
ایک ٹوئٹ میں پرینکا نے لکھا’اناؤ عصمت دری متاثرہ کے ساتھ ہوا سڑک حادثہ چونکانے والا ہے۔اس کیس میں چل رہی سی بی آئی انکوائری کہاں تک پہنچی ہے؟ملزم رکن اسمبلی ابھی تک بی جے پی میں کیوں ہیں؟متاثرہ اور گوہوں کے تحفظ میں لاپرواہی کیوں؟ان سوالات کے جواب ملے بغیر بی جے پی حکومت سے انصاف کی کوئی امید نہیں کی جاسکتی ہے؟‘‘۔
قابل ذکر ہے کہ اتوار کی شام نیشنل ہائی وے۔31 پر ریپ متاثرہ کی گاڑی کو ایک تیز رفتار ٹرک نے ٹکر ماری تھی۔حادثے میں اناؤ آبروریزی متاثرہ اور اس کا وکیل مہندر سنگھ شدید طور پر زخمی ہوگئے تھے۔ حادثے میں متأثرہ کی چچی اور دیگر ایک خاتون کی موت ہوگئی تھی۔ یہ تمام لوگ ریب متأثرہ کے چچا سے مل کر رائے بریلی سے واپس آرہے تھے۔ٹرک ڈرائیور آشیش پال اور مالک دیویندر سنگھ کو گرفتار کرلیا ہے۔
وہیں ڈائرکٹر جنرل آف پولیس او پی سنگھ نے اس ضمن میں کہا کہ اس حادثے کی غیرجانبدارانہ جانچ کی جائےگی۔
انہوں نے کہا کہ ابتدائی جانچ سے پتہ چلتا ہے کہ یہ ایک حادثہ ہے جو ٹرک کے تیز رفتاری کی وجہ سے ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ اگر متاثرہ کنبہ معاملے کی جانچ کا مطالبہ کرے گی تو معاملے کو سی بی آئی کے حوالے کریں گے۔