ETV Bharat / state

فضل الرحمٰن اسلامیہ انٹر کالج کے پرنسپل برخاست

بریلی میں واقع فضل الرحمٰن اسلامیہ انٹرکالج کے پرنسپل جاوید خالد کو کالج کمیٹی نے برخاست کر دیا ہے اور یہ دوسرے پرنسپل اور چوتھے ملازم ہیں جن کے ساتھ یہ معاملہ پیش آیا ہے۔

فضل الرحمٰن اسلامیہ انٹر کالج کے پرنسپل برخاست
فضل الرحمٰن اسلامیہ انٹر کالج کے پرنسپل برخاست
author img

By

Published : Mar 20, 2021, 2:23 PM IST

ریاست اترپردیش کے شہر بریلی میں واقع فضل الرحمٰن اسلامیہ انٹر کالج ان دنوں تعلیمی ادارے سے کہیں زیادہ سیاسی گھمسان اور تنازع کا میدان بن گیا ہے۔

یہاں دو کمیٹیز کے درمیان آپسی تنازع اور تصادم عروج پر ہے اور اس کالج کے ملازمین اور خاص طور پر پرنسپل اس تنازعات کا شکار ہورہے ہیں۔

فضل الرحمٰن اسلامیہ انٹر کالج کے پرنسپل برخاست

واضح رہے کہ پہلے ایک کمیٹی جب طاقت میں تھی تو اُس نے پرنسپل نظم الحسن کو رٹائرمنٹ سے ایک دن قبل برخاست کردیا تھا۔ وہیں دوسری جانب جب دوسری کمیٹی طاقت میں آئی تو اُس نے موجودہ پرنسپل جاوید خالد کو برخاست کردیا ہے۔

پرنسپل جاوید خالد کا کہنا ہے کہ اُنہیں بغیر کوئی وجہ بتائے یا نوٹس دیے معطل کرنے کے بعد برخاست کیا گیا ہے جو غیر قانونی ہے۔

ایسا خیال کیا جاتا ہے کہ فضل الرحمٰن اسلامیہ انٹر کالج خود میں تاریخ کا ایک صفحہ ہے جسے اب سے تقریباً ایک صدی قبل مشہور و معروف سماجی کارکن فضل الرحمٰن عرف چُنّا میاں نے مسلم معاشرے کی نسل نو کو تعلیم سے روشناس کرانے کے مقصد سے تعمیر کرایا تھا۔

تاریخ کے صفحات کے اُلٹنے کے ساتھ ساتھ اس تعلیمی درس گاہ میں درس و تدریس کا سلسلہ کہیں پیچھے چھوٹ گیا ہے اور کمیٹیز آپس میں تصادم کرتی رہیں۔

ایسا ہی ایک تازہ ترین معاملہ یہ ہے کہ موجودہ کمیٹی نے پرنسپل ڈاکٹر جاوید خالد کو برخاست کردیا ہے جبکہ برخاستگی سے قبل اُنہیں معطل کیا گیا تھا۔

اس برخاستگی کے بعد کالج کے تمام اساتذہ مشتعل ہو گئے ہیں اور کالج میں درس و تدریس کا کام بند کردیا، تاہم تمام اساتذہ پرنسپل جاوید خالد کو بحال کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔

پرنسپل جاوید خالد کی برخاستگی کے بعد کالج کے تمام اساتذہ غیرمعینہ دھرنے پر بیٹھے ہیں، لہٰذا دیگر کالج کے اساتذہ بھی پرنسپل جاوید خالد کی حمایت میں دھرنے پر پہنچ کر پرنسپل کو بحال کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں تمام رہنما، کارپوریٹرز اور سماجی کارکنان بھی دھرنے پر پہنچ کر پرنسپل کی حمایت کررہے ہیں۔

ریاست اترپردیش کے شہر بریلی میں واقع فضل الرحمٰن اسلامیہ انٹر کالج ان دنوں تعلیمی ادارے سے کہیں زیادہ سیاسی گھمسان اور تنازع کا میدان بن گیا ہے۔

یہاں دو کمیٹیز کے درمیان آپسی تنازع اور تصادم عروج پر ہے اور اس کالج کے ملازمین اور خاص طور پر پرنسپل اس تنازعات کا شکار ہورہے ہیں۔

فضل الرحمٰن اسلامیہ انٹر کالج کے پرنسپل برخاست

واضح رہے کہ پہلے ایک کمیٹی جب طاقت میں تھی تو اُس نے پرنسپل نظم الحسن کو رٹائرمنٹ سے ایک دن قبل برخاست کردیا تھا۔ وہیں دوسری جانب جب دوسری کمیٹی طاقت میں آئی تو اُس نے موجودہ پرنسپل جاوید خالد کو برخاست کردیا ہے۔

پرنسپل جاوید خالد کا کہنا ہے کہ اُنہیں بغیر کوئی وجہ بتائے یا نوٹس دیے معطل کرنے کے بعد برخاست کیا گیا ہے جو غیر قانونی ہے۔

ایسا خیال کیا جاتا ہے کہ فضل الرحمٰن اسلامیہ انٹر کالج خود میں تاریخ کا ایک صفحہ ہے جسے اب سے تقریباً ایک صدی قبل مشہور و معروف سماجی کارکن فضل الرحمٰن عرف چُنّا میاں نے مسلم معاشرے کی نسل نو کو تعلیم سے روشناس کرانے کے مقصد سے تعمیر کرایا تھا۔

تاریخ کے صفحات کے اُلٹنے کے ساتھ ساتھ اس تعلیمی درس گاہ میں درس و تدریس کا سلسلہ کہیں پیچھے چھوٹ گیا ہے اور کمیٹیز آپس میں تصادم کرتی رہیں۔

ایسا ہی ایک تازہ ترین معاملہ یہ ہے کہ موجودہ کمیٹی نے پرنسپل ڈاکٹر جاوید خالد کو برخاست کردیا ہے جبکہ برخاستگی سے قبل اُنہیں معطل کیا گیا تھا۔

اس برخاستگی کے بعد کالج کے تمام اساتذہ مشتعل ہو گئے ہیں اور کالج میں درس و تدریس کا کام بند کردیا، تاہم تمام اساتذہ پرنسپل جاوید خالد کو بحال کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔

پرنسپل جاوید خالد کی برخاستگی کے بعد کالج کے تمام اساتذہ غیرمعینہ دھرنے پر بیٹھے ہیں، لہٰذا دیگر کالج کے اساتذہ بھی پرنسپل جاوید خالد کی حمایت میں دھرنے پر پہنچ کر پرنسپل کو بحال کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں تمام رہنما، کارپوریٹرز اور سماجی کارکنان بھی دھرنے پر پہنچ کر پرنسپل کی حمایت کررہے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.