ETV Bharat / state

آن لائن نماز پر دارالعلوم دیوبند کا فتویٰ، سید عبداللہ طارق کا ردعمل

سید عبداللہ طارق کے مطابق ناخوشگوار حالات کے پیش نظر مسلمانوں کی اجتماعیت کو برقرار رکھنے کے لیے آن لائن نماز کا اہتمام کیا جانا چاہیے۔ وہیں، دو روز قبل دارالعلوم دیوبند کی جانب سے فتویٰ جاری ہوا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی صورت میں آن لائن نماز جائز نہیں ہے۔

author img

By

Published : Apr 30, 2021, 8:05 AM IST

آن لائن نماز پر دارالعلوم دیوبند کا فتویٰ، سید عبداللہ طارق کا ردعمل
آن لائن نماز پر دارالعلوم دیوبند کا فتویٰ، سید عبداللہ طارق کا ردعمل

اترپردیش کے رامپور میں معروف اسلامی اسکالر ڈاکٹر سید عبداللہ طارق کی دعوتی تنظیم ورک کی جانب سے گذشتہ کورونا کی پہلی لہر کے بعد سے آن لائن نمازوں کا سلسلہ جاری ہے۔ گذشتہ دو روز قبل دارالعلوم دیوبند کی جانب سے آن لائن نماز ادا کرنے کے خلاف فتویٰ جاری کیا گیا ہے۔

آن لائن نماز پر دارالعلوم دیوبند کا فتویٰ، سید عبداللہ طارق کا ردعمل

اب اس کے بعد آن لائن نماز جاری رہ سکے گی یا نہیں؟ اس متعلق ورلڈ آرگنائزیشن آف رلیجنس اینڈ نالج یعنی ورک کے سربراہ سید عبداللہ طارق سے ای ٹی وی بھارت نے خصوصی گفتگو کی۔ پیش ہے یہ رپورٹ۔

گذشتہ برس سے رامپور میں معروف اسلامی اسکالر ڈاکٹر سید عبداللہ طارق کی جانب سے آن لائن نماز کا سلسلہ جاری ہے۔ جس میں فیس بک لائیو کے ذریعہ ملک و بیرون ممالک کے مقتدی اپنے خطہ کے اوقات صلوٰۃ کے اعتبار سے جڑتے ہیں۔

سید عبداللہ طارق کے مطابق ناخوشگوار حالات کے پیش نظر مسلمانوں کی اجتماعیت کو برقرار رکھنے کے لیے آن لائن نماز کا اہتمام کیا جانا چاہیے۔ وہیں، دو روز قبل دارالعلوم دیوبند کی جانب سے فتویٰ جاری ہوا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی صورت میں آن لائن نماز جائز نہیں ہے۔

اس فتویٰ سے متعلق جب ہم نے سید عبداللہ طارق سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ ہم نے سیرت النبی کے احکامات کی روشنی میں ہی کورونا جیسے ناخوشگوار حالات میں آن لائن نماز کا سلسلہ شروع کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ اسلامی اجتماعیت کسی بھی صورت میں بکھرنے نہ پائے۔ اسی کے پیش جدید ٹکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے آن لائن نمازوں کو ادا کر رہے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے یہ بھی کہا کہ جب ہمارے پاس کسی بات کا علم آ گیا تو ہم کسی عالم یا دینی ادارے سے اجازت کیوں لیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر کوئی بات جب ہماری سمجھ نہیں آتی ہے تو ہم اپنی معلومات کے لیے ضرور ان اداروں کی جانب رجوع کرتے ہیں۔

فتویٰ سے متعلق عبداللہ طارق نے مزید کہا کہ ہماری ملت کا یہ المیہ رہا ہے کہ جب بھی دینی معاملات میں کسی جدید ٹکنالوجی کا استعمال کیا گیا تو اس دیر سے ہی قبول کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ اذان کے لیے ایک زمانے تک مساجد میں لاؤڈاسپیکر کے استعمال کو ممنوع اور حرام قرار دیا گیا لیکن کچھ برسوں بعد اس کو جائز بھی قرار دیا گیا۔

عبداللہ طارق نے پرامید ہوکر کہا کہ کچھ برسوں بعد تمام لوگ آن لائن نماز کو درست قرار دیں گے۔

اترپردیش کے رامپور میں معروف اسلامی اسکالر ڈاکٹر سید عبداللہ طارق کی دعوتی تنظیم ورک کی جانب سے گذشتہ کورونا کی پہلی لہر کے بعد سے آن لائن نمازوں کا سلسلہ جاری ہے۔ گذشتہ دو روز قبل دارالعلوم دیوبند کی جانب سے آن لائن نماز ادا کرنے کے خلاف فتویٰ جاری کیا گیا ہے۔

آن لائن نماز پر دارالعلوم دیوبند کا فتویٰ، سید عبداللہ طارق کا ردعمل

اب اس کے بعد آن لائن نماز جاری رہ سکے گی یا نہیں؟ اس متعلق ورلڈ آرگنائزیشن آف رلیجنس اینڈ نالج یعنی ورک کے سربراہ سید عبداللہ طارق سے ای ٹی وی بھارت نے خصوصی گفتگو کی۔ پیش ہے یہ رپورٹ۔

گذشتہ برس سے رامپور میں معروف اسلامی اسکالر ڈاکٹر سید عبداللہ طارق کی جانب سے آن لائن نماز کا سلسلہ جاری ہے۔ جس میں فیس بک لائیو کے ذریعہ ملک و بیرون ممالک کے مقتدی اپنے خطہ کے اوقات صلوٰۃ کے اعتبار سے جڑتے ہیں۔

سید عبداللہ طارق کے مطابق ناخوشگوار حالات کے پیش نظر مسلمانوں کی اجتماعیت کو برقرار رکھنے کے لیے آن لائن نماز کا اہتمام کیا جانا چاہیے۔ وہیں، دو روز قبل دارالعلوم دیوبند کی جانب سے فتویٰ جاری ہوا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی صورت میں آن لائن نماز جائز نہیں ہے۔

اس فتویٰ سے متعلق جب ہم نے سید عبداللہ طارق سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ ہم نے سیرت النبی کے احکامات کی روشنی میں ہی کورونا جیسے ناخوشگوار حالات میں آن لائن نماز کا سلسلہ شروع کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ اسلامی اجتماعیت کسی بھی صورت میں بکھرنے نہ پائے۔ اسی کے پیش جدید ٹکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے آن لائن نمازوں کو ادا کر رہے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے یہ بھی کہا کہ جب ہمارے پاس کسی بات کا علم آ گیا تو ہم کسی عالم یا دینی ادارے سے اجازت کیوں لیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر کوئی بات جب ہماری سمجھ نہیں آتی ہے تو ہم اپنی معلومات کے لیے ضرور ان اداروں کی جانب رجوع کرتے ہیں۔

فتویٰ سے متعلق عبداللہ طارق نے مزید کہا کہ ہماری ملت کا یہ المیہ رہا ہے کہ جب بھی دینی معاملات میں کسی جدید ٹکنالوجی کا استعمال کیا گیا تو اس دیر سے ہی قبول کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ اذان کے لیے ایک زمانے تک مساجد میں لاؤڈاسپیکر کے استعمال کو ممنوع اور حرام قرار دیا گیا لیکن کچھ برسوں بعد اس کو جائز بھی قرار دیا گیا۔

عبداللہ طارق نے پرامید ہوکر کہا کہ کچھ برسوں بعد تمام لوگ آن لائن نماز کو درست قرار دیں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.