فتح پور: اترپردیش کے فتح پور میں بکیور تھانہ میں ایک سادھو کے ساتھ مارپیٹ کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ دراصل یہاں ایک بارات میں لڑکی نے اچانک شادی کرنے سے انکار کردیا جس کی وجہ سے مشتعل لڑکی کے گھر والوں نے سرائے بکیور میں واقع بٹیشور مندر سے ایک سادھو کو اغوا کر کے مار پیٹ کی۔ اس کے بعد اس سادھو کا آدھا سر منڈوا دیا گیا۔
دراصل تھانہ بکیور کے ایک گاؤں میں ایک لڑکی کی بارات آئی تھی۔ یہاں ورمالا کی رسم کے وقت لڑکی نے دولہا کو مالا پہنانے سے انکار کر دیا۔ اس کے بعد رشتہ داروں کو لڑکی کا موبائل فون چیک کیا تو اس میں مقامی مندر کے ایک سادھو کا نمبر ملا۔ جس کے بعد ناراض لڑکی والوں نے سرائے بکوار میں واقع بٹیشور مندر کے سادھو راجیشورانند برہما چاری کے پاس پہنچے۔ لڑکی والوں نے سادھو کو قصوروار مانتے ہوئے ان کی بے رحمی سے پٹائی کر دی۔ لوگ سنت کو مارتے پیٹتے گاڑی میں بھر کر گاؤں لے آئے۔ یہاں گاؤں میں سنت کو لاتوں، گھونسوں اور لاٹھیوں سے مار کر زخمی کر دیا گیا۔ اس کے بعد رشتہ داروں نے سادھو کا آدھا سر منڈوا دیا۔ اسی دوران کسی نے پولیس کو سادھو کے اغوا کی اطلاع دی۔ پولیس جلدی میں پہنچی اور سادھو کو حراست میں لے کر تھانے لے آئی۔ پولیس نے اس معاملے میں سادھو کو علاقہ چھوڑنے کا حکم دے دیا۔ وہیں سادھو نے تھانے میں نامزد افراد کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست دی ہے۔
مزید پڑھیں: Mob Lynching in khandwa: کھنڈوا میں سادھو کے ساتھ مار پیٹ اور جبراً بال کاٹنے کا معاملہ
سادھو راجیشورانند برہمچاری کا کہنا ہے کہ وہ چھ سال سے مندر میں رہ رہا ہے۔ بہو، بیٹیاں، عورتیں یہاں آتی رہتی ہیں، ہم ان کے مسائل کو سنتے اور ان کا حل بتاتے ہیں۔ کوئی میری غلطی ثابت کر دے تو ہر سزا بھگتنے کے لیے تیار ہیں۔ اس معاملے میں سی او بندکی پرشورام ترپاٹھی نے کہا کہ معاملہ ان کے علم میں آیا ہے۔ تھانہ صدر کو ملزمان کے خلاف فوری کارروائی کرکے گرفتار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ملزمان کی گرفتاری کے بعد قانونی کارروائی کی جائے گی۔