جہاں کورونا وبا نے ایک بار پھر انسانی زندگی کو پوری طرح سے متاثر کر گھروں میں ہی رہنے کو مجبور کردیا تھا۔ وہیں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) شعبہ باٹنی کے پروفیسر مسرور خاں، اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر محمد نعیم اور ڈاکٹر طارق آفتاب نے لاک ڈاؤن کا صحیح استعمال کر کے گھر پر ہی رہ کر ایک پروجیکٹ تیار کیا، جس کے ذریعے ایک کلو پودینے سے صرف 45 منٹ میں ہی تیل کشید کیا جا سکتا ہے جب کہ مروجہ طریقہ سے اس کام میں تقریباً 3 گھنٹے خرچ ہوتے ہیں۔
دوسری جانب اس عمل میں بجلی کا خرچ ایک چوتھائی سے بھی کم ہوتا ہے۔ تیسرا یہ کہ مروجہ طریقے میں قریب 250 لیٹر پانی ٹھنڈائی کے خاطر خرچ ہوتا ہے جبکہ اس طریقے میں صرف ایک یا دو کلو برف کا خرچ ہے۔
اس کے علاوہ کام کی جگہ پر زیادہ گرمی پیدا نہیں ہوتی۔ اس ٹیکنیک کا نام انہوں نے ایف او آر ٹی یعنی فاسٹ اینڈ ریکوری ٹیکنیکل رکھا ہے۔
یہ مروجہ طریقہ سے تقریباً چار گنا تیز ہے اور اس طریقے سے منتھا، پیپر منٹ، یوکلپٹس، گلاب، لیمن گراس، تلسی وغیرہ کا تیل آسانی سے کشید کیا جا سکتا ہے۔
ڈاکٹر محمد نعیم نے خصوصی گفتگوں میں بتایا کہ اس تکنیک کے ذریعے ایک کلو پودینے سے صرف 45 منٹ میں تیل کشید کیا جا سکتا ہے جبکہ مروجہ طریقے سے اس کام میں تقریباً تین گھنٹے خرچ ہوتے ہیں۔ دوسری جانب اس عمل میں بجلی کا خرچ ایک چوتھائی سے کم ہوتا ہے۔ تیسرا یہ کہ مروجہ طریقے میں قریب 250 لیٹر پانی ٹھنڈائی کے خاطر خرچ ہوتا ہے جب کہ اس طریقہ میں صرف ایک یا دو کلو برف کا خرچ ہے۔ اس کے علاوہ کام کی جگہ زیادہ گرمی پیدا نہیں ہوتی۔
پروفیسر مسرود خان نے بتایا کہ اس پروجیکٹ میں ڈاکٹر محمد نعیم اور ڈاکٹر طارق آفتاب کا بھی تعاون شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس تکنیک کو بھارتی حکومت سے پیٹنٹ کرانے کے لئے پیش رفت کی جاچکی ہے۔ اس سے قبل نینوزرات (Nanoparticles) کے ذریعے پیپر منٹ کی پیداوار کو بڑھانے پر ایک پیٹنٹ کرا چکے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ پروفیسر مسرور خان نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے ہی پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی ہے اور امریکا کی اوہایو اسٹیٹ یونیورسٹی نے پوسٹ ڈاکٹریٹ کیا ہے۔ وہ تقریباً 40 سال سے تحقیق اور درس و تدریس کی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ اب تک ان کے 200 مقالے معیاری جرائد میں شائع ہوچکے ہیں اور انہوں نے ادویاتی پودوں پر ایک درجن سے زیادہ کتاب تصنیف کی ہے۔