بارہ بنکی سمیت ریاست کے تمام اضلاع میں اس دفعہ خراب موسم نے کسانوں کی فصل کومزید متاثر کیا تھا، اس کی وجہ سے گیہوں کی پیداوار تقریباً آدھی ہی ہوئی ہے۔
اس کے بعد سے مارچ کے آخر میں کووڈ-19 کے پیش نظر نافذ لاک ڈاؤن سے کسانوں کو اپنی فصل کی مناسب قیمت نہیں مل سکی۔ ربی کی فصل کے بعد جن کسانوں نے سبزیوں کی کھیتی کی تھی وہ اپنی رقم تک نہیں چھڑا پائے ہیں۔
ان کی سبزیاں کوڑیوں کی قیمت میں فروخت ہو رہی ہیں، جس کی وجہ سے کسان مالی بحران کا شکار ہیں اور وہ خریف کی فصل کی تیاری نہیں کر پا رہے ہیں۔
لاک ڈاؤن نافذ ہونے کی وجہ سے جو کسان آس پاس مزدوری کر کے کمائی کر لے تے تھے وہ بھی کچھ نہیں کر پائے ہیں۔ ان تمام مسائل کے علاوہ کسان مہنگائی کی مار سے بھی پریشان ہیں۔
کسان کے لئے دھان کے بیج اتنے مہنگے ہیں کہ انہیں خریدنے میں پریشانی ہو رہی ہے۔ ان مشکلات کی وجہ سے انہیں حکومت سے مدد کی درکار ہے، لیکن انہیں نہیں لگتا کہ ان کے مسئلے کم ہوں گے۔