مظفرنگر: گرونانک جینتی کے موقع پر ملک سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے تینوں زرعی قوانین (Farm Laws Repealed) کو واپس لینے کا اعلان کیا ہے، اس اعلان کے بعد سے کسانوں میں خوشی کی ماحول ہے۔
اس دوران برسوں سے احتجاج کررہے کسانوں نے زرعی قوانین کو واپس لینے کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے اپنے ردعمل کا اظہار کیا، اور کہا کہ جب تک تینوں زرعی قوانین کو پارلیمنٹ میں مسترد نہیں کیا جاتا اور ایم ایس پی پر قوانین نہیں بنایا جاتا تب تک ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔
مظفر نگر کے روحانہ ٹول پلازہ پر زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کر رہے کسانوں نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ زرعی قوانین کی واپسی کے بعد بھی ہمارے کچھ مطالبات ہیں جب تک یہ مطالبات تسلیم نہیں ہوں گے تب تک ہمارا مظاہرہ جاری رہے گا۔
مزید پڑھیں:
Farm Laws Repealed: 'مودی کی بات پرعوام کو اعتماد نہیں'
وہیں مرکزی وزیر مملکت اور مظفرنگر کے بی جے پی رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر سنجیو بالیان نے کہا کہ جب وزیراعظم قوم سے خطاب کرتے ہیں تو یہ اپنے آپ میں ایک قانون بن جاتا ہے، اس لیے زرعی قوانین کے واپسی کا وزیر اعظم نے اعلان کردیا ہے، اب کسانوں کو احتجاج ختم کرنا چاہئے۔