ETV Bharat / state

اعظم خاں پر کسانوں کے مقدمے فرضی؟ - رامپور پارلیمانی حلقہ سے رکن پارلیمان آعظم خاں

اعظم خاں پر مختلف دفعات کے تحت اب تک 80 سے زائد مقدمات درج ہو چکے ہیں، جس میں سے 27 مقدمے کسانوں کی اراضی پر جبراً قبضہ کرنے کے ہیں۔

آعظم خاں پر کسانوں کے مقدمے فرضی؟
author img

By

Published : Oct 5, 2019, 7:51 AM IST

ریاست اترپردیش کے رامپور پارلیمانی حلقہ سے رکن پارلیمان اعظم خاں ان دنوں کافی مشکلات سے دوچار ہیں۔

اعظم خاں پر مختلف دفعات کے تحت اب تک 80 سے زائد مقدمے درج ہو چکے ہیں، جس میں سے 27 مقدمے کسانوں کی اراضی پر جبراً قبضہ کرنے کے ہیں۔

ایس پی رامپور نے ایس آئی ٹی تشکیل دیکر اس کی جانچ کرانا شروع کر دی ہے، اس کے لئے اعظم خاں اور ان کے اہل خانہ کو کئی مرتبہ عدالت میں طلب بھی کیا جا چکا ہے۔

ساتھ ہی اس معاملہ سے متعلق ان کی رہائش گاہ پر عدالتی نوٹس بھی چسپاں کی جا چکی ہے۔

آعظم خاں پر کسانوں کے مقدمے فرضی؟

دو روز قبل اعظم خاں اپنے اہل خانہ کے ساتھ خاتون پولیس اسٹیشن میں جاکر اپنا بیان درج کرا چکے ہیں۔

ان کے مخالفین بھی مسلسل ان کو گھیر کر ان کی گرفتاری کی پرزور مانگ کر رہے ہیں۔

ان کے سیاسی حریفوں کا مسلسل یہ کہنا ہے کہ انہوں نے جوہر یونیورسٹی قائم کرنے کے لئے کسانوں کی اراضی پر زبردستی قبضہ کیا تھا۔

مسٹر خاں کے خلاف انتظامیہ کا سخت رویہ اور ان کے سیاسی حریفوں کا ان کے خلاف بڑھتی سرگرمیوں کی حقیقت کو جاننے کے لئے ای ٹی بھارت نے رامپور کے مختلف گاؤں میں جاکر وہاں کے کسانوں سے اس معاملے کو جاننے کی کوشش کی۔ اور ان مقدمات کی پڑتال کرنے کی بھی کوشش کی۔

پیش ہے ان کسانوں سے کی گئی بات پر ایک رپورٹ۔۔۔

ریاست اترپردیش کے رامپور پارلیمانی حلقہ سے رکن پارلیمان اعظم خاں ان دنوں کافی مشکلات سے دوچار ہیں۔

اعظم خاں پر مختلف دفعات کے تحت اب تک 80 سے زائد مقدمے درج ہو چکے ہیں، جس میں سے 27 مقدمے کسانوں کی اراضی پر جبراً قبضہ کرنے کے ہیں۔

ایس پی رامپور نے ایس آئی ٹی تشکیل دیکر اس کی جانچ کرانا شروع کر دی ہے، اس کے لئے اعظم خاں اور ان کے اہل خانہ کو کئی مرتبہ عدالت میں طلب بھی کیا جا چکا ہے۔

ساتھ ہی اس معاملہ سے متعلق ان کی رہائش گاہ پر عدالتی نوٹس بھی چسپاں کی جا چکی ہے۔

آعظم خاں پر کسانوں کے مقدمے فرضی؟

دو روز قبل اعظم خاں اپنے اہل خانہ کے ساتھ خاتون پولیس اسٹیشن میں جاکر اپنا بیان درج کرا چکے ہیں۔

ان کے مخالفین بھی مسلسل ان کو گھیر کر ان کی گرفتاری کی پرزور مانگ کر رہے ہیں۔

ان کے سیاسی حریفوں کا مسلسل یہ کہنا ہے کہ انہوں نے جوہر یونیورسٹی قائم کرنے کے لئے کسانوں کی اراضی پر زبردستی قبضہ کیا تھا۔

مسٹر خاں کے خلاف انتظامیہ کا سخت رویہ اور ان کے سیاسی حریفوں کا ان کے خلاف بڑھتی سرگرمیوں کی حقیقت کو جاننے کے لئے ای ٹی بھارت نے رامپور کے مختلف گاؤں میں جاکر وہاں کے کسانوں سے اس معاملے کو جاننے کی کوشش کی۔ اور ان مقدمات کی پڑتال کرنے کی بھی کوشش کی۔

پیش ہے ان کسانوں سے کی گئی بات پر ایک رپورٹ۔۔۔

Intro:ریاست اترپردیش کے رامپور سے رکن پارلیمان آعظم خاں کی مشکلات کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہیں۔ بھلے ہی ہائی کورٹ کی جانب سے آعظم خاں پر دائر 29 مقدوں میں گرفتاری پر ایک مہینے کے لئے روک لگ گئی ہو لیکںن پوچھ گچھ کے لئے آئے دن ان کو اور ان کے اہل خانہ کو کبھی خاتون پولیس اسٹیشن میں طلب کیا جاتا ہے تو کبھی ضلع عدالت میں پیش کرنے کے لئے تاریخیں دی جا رہی ہیں۔


Body:سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمان آعظم خاں ان دنوں کافی مشکلات میں مبتلا ہیں۔ ان پر مختلف دفعات کے تحت اب تک 80 سے زائد مقدمے درج ہو چکے ہیں۔ جس میں سے 27 مقدمے کسانوں کی اراضی کو جبرً وصول کرنے کے ہیں۔ ایس پی رامپور نے ایس آئی ٹی تشکیل دیکر اس کی جانچ کرانا شروع کر دی ہے۔ اس کے لئے دو روز قبل آعظم خاں اور ان کے اہل خانہ کو کئی مرتبہ عدالت میں طلب کیا جا چکا ہے۔ ساتھ ہی اس متعلق ان کی رہائش گاہ پر عدالتی نوٹس بی چسپاں کئے جا چکے ہیں۔ دو روز قبل آعظم خاں اپنے اہل خانہ کے ساتھ خاتون پولیس اسٹیشن میں جاکر اپنا بیان درج کرا چکے ہیں۔ آعظم خاں کے مخالفین بھی مسلسل ان کو گھیر کر ان کی گرفتاری کی پرزور مانگ کر رہے ہیں۔ ان کے سیاسی حریفوں کا لگاتار یہ کہنا ہے کہ انہوں نے اپنی جوہر یونیورسٹی قائم کرنے کے لئے کسانوں کی اراضی پر زبردستی قبضہ کیا ہے۔ آعظم خاں کے خلاف انتظامیہ کا سخت رخ اور ان کے سیاسی حریفوں کا ان کے خلاف بڑھتی سرگرمیوں کی حقیقت کو جاننے کے لئے ہم نے بات کی آج رامپور کے مختلف گاؤں میں جاکر وہاں کے کسانوں سے۔ کیا ہے کہنا ہے ان کسانوں کا دیکھئے یہ خاص رپورٹ۔


Conclusion:ای ٹی وی بھارت کے لئے رامپور سے ابوالکلام خان کی رپورٹ
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.