ایک بار پھر کسانوں اور گریٹر نوئیڈا اتھارٹی کے سی ای او نریندر بھوشن کے ساتھ بات چیت بے نتیجہ ہی رہی۔
دہلی ممبئی صنعتی راہداری اور اتھارٹی کے منصوبے کے تحت اراضی کے حصول سے متاثر کسانوں اور گریٹر نوئیڈا اتھارٹی کے مابین مذاکرات ناکام رہٰی۔اس مذاکرات میں کسانوں نے مطالبہ کیا کہ انہیں نئے حصول اراضی قانون کے تحت حکومت کی جانب سے فنڈ مہیا کرایا جائے۔لیکن مذاکرات میں کوئی حل نہیں نکلنے پر کسانوں نے اتھارٹی دفتر کے گیٹ پر احتجاج شروع کردیا ہے۔
واضح رہے کہ پیر کے روز کسانوں نے اس مسئلے سے متعلق ضلعی مجسٹریٹ سہاس ایل وائی سے ملاقات کی تھی۔ ڈی ایم نے کسانوں کو نئے حصول اراضی قانون کے تحت فائدہ پہنچانے کی یقین دہانی کرائی تھی اور اتھارٹی کے سی ای او سے اس معاملے میں حتمی فیصلے کے لئے بات چیت کرنے کو کہا گیا تھا۔ جس کے بعد کسانوں کے وفد نے سی ای او سے بات چیت کی۔
اس بات چیت کے دوران کاشتکاروں نے نئے حصول اراضی قانون کے فوائد اور متاثرہ کاشتکاری خاندانوں کے نوجوانوں کو ملازمتیں فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔جس پر سی ای او نے کسانوں کو حکومت سے بات کرنے کو کہا۔ جب کوئی حل نہیں نکلا تو کسانوں نے اتھارٹی دفتر کے باہر دھرنا شروع کردیا۔
کسان قائدین سنیل فوجی اور منیش بھاٹی نے کہا کہ جب تک مطالبات تسلیم نہیں کیے جاتے ہڑتال جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ کاشتکاروں کے ساتھ ناانصافی کی جارہی ہے۔ یہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔