بھارتیہ کسان یونین (بھانو) کے کارکنان نے نوئیڈا کے سیکٹر 14 میں چلہ سرحد پر زبردست ہنگامہ برپا کر دیا، بیریکیڈ توڑنے کی کوشش کی گئی جس سے کشیدگی پیدا ہو گئی، ایک طرف پولیس تو دوسری طرف کسان۔
موقع کی نزاکت اور سنگینی کو دیکھتے ہوئے موقع پر موجود سینئر پولیس افسران نے دانشمندی کا مظاہرہ کیا اور سمجھا بجھا کر کسی طرح کسانوں کو قابو میں کیا، لیکن اس درمیان کئی بار بیریکیڈ توڑنے کی کوشش کی گئی۔
ساتھ ہی دہلی کے سرحدی علاقوں میں کسانوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، کسان ٹریکٹر ٹرالیوں سے احتجاجی مقام پر پہنچ رہے ہیں۔ وہیں پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کردی گئی ہے۔
بھارتیہ کسان یونین (بھانو) کے دہلی کوچ کے اعلان کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش کے بعد پولیس نے دہلی سے ملحقہ دیگر سرحدوں جن میں چلہ بارڈر بھی شامل ہے کے علاقوں میں سکیورٹی بڑھا دی ہے۔ دہلی جانے والے لوگوں کی جانچ کی جارہی ہے۔
جمعہ کی شام بھارتیہ کسان یونین کے قومی صدر بھانو پرتاپ سنگھ نے متنبہ کیا تھا کہ اب صرف وزیر اعظم نریندر مودی سے ہی بات چیت ہوگی۔ اسی اثنا میں ریاستی صدر یوگیش پرتاپ سنگھ نے کہا کہ دوسری ریاستوں سے کارکن چلہ سرحد پر پہنچ رہے ہیں۔ جلد ہی دہلی کی جانب بڑھیں گے۔ کسانوں کے لیے کھڑی بیریکیڈس کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے۔ کسانوں کے اس بیان کے بعد یہ ہنگامہ برپا ہوا۔ تاہم پولیس نے سرحد پر سیکیورٹی اہلکاروں کی تعداد میں اضافہ کیا ہے۔
خاص بات یہ ہے کہ کسانوں کے مظاہرے کی وجہ سے چلا بارڈر سیل کردیا گیا ہے۔ دہلی جانے والوں کو کالندی کنج شاہین باغ اور ڈی این ڈی فلائی وے کے راستے سے دہلی جانا پڑ رہا ہے۔