میٹنگ میں تمام اراکین کے ساتھ کسان تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔
اس دوران کسان تنظیموں کے رہنماؤں نے آبپاشی سے متعلق تمام مسلے سامنے رکھے لیکن سب سب سے اہم مسلہ مینتھا کاشت کے لئے مئی ماہ سے پانی کا روسٹر طئے کرنے کا مطالبہ رہا۔
بارہ بنکی کی کلکٹریٹ واقع گاندھی آڈٹوریم میں ہوئی اس میٹنگ میں کسان تنظیموں کے رہنماؤں نے نہروں میں پانی نہ پہونچنے کا مسلہ اٹھایا.
انہوں نے بتایا کہ پمپ اور موٹر نہ چلنے کی وجہ سے آبپاشی کا نظام مکمل طور سے درہم برہم ہو گیا ہے۔
اس کے علاوہ نہروں کی صفائی کے مسلے پر انہوں نے بتایا کہ نہروں میں بڑے بڑے شجر تک لگے ہوئے ہیں لیکن کسی بھی قسم کی کوئی صفائی نہیں ہوئی ہے۔
ضلع کے راری نالہ کا مسلہ اٹھاتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ راری نالہ میں صفائی کے نام پر بڑا کھیل کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہر برس مینتھا کی کاشت کے لئے نہر میں پانی لانے کے لئے تحریک چلانی پڑتی ہے۔ اس لئے مینتھا کاشت کو پیش نظر رکھتے ہوئے مئی سے پانی چھوڑنے کا روسٹر طئے ہونا چاہئے.