رامپور: بی جے پی حکومت سے ناراض کسان بدلہ لینے کو تیار بیٹھے ہوئے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ 23 جون کو رامپور لوک سبھا سیٹ کے لیے ہونے والے ضمنی انتخابات کی مہم کے دوران رامپور کے بانس نگلی گاؤں کے کسانوں نے بی جے پی رہنماؤں کے خلاف بینر لگائے ہیں، جس پر لکھا گیا ہے کہ بانس نگلی گاؤں میں بی جے پی کے کسی بھی رہنما کا داخلہ ممنوع ہے۔ Farmers ban Entry of BJP Leaders in Bansnagli Village
اس متعلق بتاتے ہوئے ایک کسان رہنما ہوری لال نے کہا کہ جب اقتدار پر قابض حکومت کسانوں کی بات سننے کو تیار نہیں ہے تو کسان تو کسی بھی طریقے سے اپنا احتجاج درج کرائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت میں بیٹھے یہ رہنما کسانوں کی بات نہیں سنتے ہیں اور انتخابات کے وقت کسانوں سے ووٹ مانگنے کے لیے گاؤں میں آجاتے ہیں۔
وہیں بھارتی کسان یونین کے ضلع جنرل سکریٹری وریندر سنگھ نے کہا کہ بی جے پی حکومت میں کسان رہنماؤں پر حملے ہو رہے ہیں۔ کوئی بھی کسان اس بات کو برداشت نہیں کر سکتا جو کچھ گذشتہ دنوں قومی ترجمان راکیش ٹکیت کے ساتھ کرناٹک میں ہوا ہے۔ جب کہ بھارتی کسان یونین کے ضلع صدر حسیب احمد نے اپنے غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کسانوں کے مسائل جوں کے توں بنے ہوئے ہیں۔ فصلوں کے لیے کسانوں کو کھاد نہیں دی جا رہی ہے۔
دریاؤں میں کافی مقدار میں پانی موجود ہے لیکن اس شدید گرمی میں بھی کھیتوں کی جانب جانے والی نہریں سوکھی پڑی ہیں۔ کوئی دیکھنے والا نہیں ہے کہ کاشتکاری کے لیے پانی کیوں نہیں چھوڑا جا رہا ہے۔ اس دوران حسیب نے ضمنی انتخابات سے متعلق کہا کہ حق رائے دہی کا استعمال کرنے کے لیے ہر کسان آزاد ہے وہ جس امیدوار کو چاہے انتخاب کرے۔
Rampur Burqa Controversy: رامپور میں برقعہ پہن کر اسٹیڈیم پہنچیں خواتین کو افسر نے روکا