ریاست اترپردیش کے صنعتی شہر نوئیڈا میں نوئیڈا اتھارٹی کے دفتر کے باہر دھرنے پر بیٹھے کسان پولیس حراست میں لیے گئے۔ پولیس نے اتھارٹی آفس پر احتجاج پر بیٹھے 100 سے زائد کسانوں کو حراست میں لیا، جس میں خواتین بھی شامل تھیں۔
پولیس نے پیر سے نوئیڈا اتھارٹی کے دفتر کے باہر دھرنے پر بیٹھے 100 سے زائد کسانوں کو حراست میں لیا ہے، جن میں خواتین بھی شامل ہیں، جن کے خلاف ایف آئی آر درج ہوئی۔ تحویل میں لینے کے دوران ، کسان بھارت ماتا کی جے کے نعرے لگارہے تھے۔
خیال رہے کہ احتجاج میں کسانوں نے اتھارٹی کے ساتھ بات چیت میں یہ واضح کیا تھا کہ اگر اتھارٹی ان کے مطالبات پر راضی نہیں ہوئی تو کسان دوبارہ احتجاج کرنے پر مجبور ہوجائیں گے۔
کسانوں کے احتجاج کے خاتمے اور وقت کے اختتام کے بعد جب اتھارٹی نے ان کا مطالبہ لٹکائے رکھا، تو کسان پھر سے دھرنے پر بیٹھ گئے۔
پیر کے روز کسانوں نے بڑی تعداد میں ٹریکٹر ٹرالی لے کر سیکٹر چھ میں نوئیڈا اتھارٹی کو اپنے مطالبات کے ساتھ گھیر لیا اور دھرنے پر بیٹھ گئے۔
کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ اتھارٹی کے حکام گاؤں کو مستقل نظر انداز کررہے ہیں، جبکہ پورا نوئیڈا شہر گاؤں کی اراضی پر ہی آباد ہے، لیکن اب تک کاشتکاروں کو پانچ فیصد کا پلاٹ نہیں ملا ہے، جس سے ان کا معاوضہ مل سکے۔
کسانوں کا الزام ہے کہ اتھارٹی کے ذریعہ اس شعبے میں ترقیاتی کام ہورہے ہیں، لیکن گاؤں میں ترقیاتی کاموں کو نظرانداز کیا جارہا ہے۔
کسانوں کے مطابق اتھارٹی کسانوں کی آبادی کی زمین پر زبردستی قبضہ کررہی ہے۔
کسانوں کے مظاہروں کے پیش نظر نوئیڈا اتھارٹی کے باہر بھی پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی تھی۔
اتھارٹی کے باہر تعینات پولیس فورس کاشتکاروں سے سے ہٹ جانے کے لیے کہہ رہی ہے، لیکن کسان ٹکے رہے۔
دوسری طرف عہدیداروں نے پیر کو کہا تھا کہ کاشتکار غیر قانونی طریقے سے مداخلت کررہے ہیں، جن کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ اور آج یہ کاروائی عمل میں لائی گئی۔