مسولی تھانہ حلقے کے بانسا گاؤں کے کسان دلیپ یادو کے مطابق پولیس اسے چوری کے ایک معاملے میں 12 دسمبر کی شام تھانے لے گئی اور مبینہ طور پر رات میں اس پر تھرڈ ڈگری استعمال Farmer alleges Custodial torture in Barabanki کیا گیا۔ کسان نے بتایا کہ اس کو کچھ لوگوں کے نام لیتے ہوئے حلفیہ بیان دینے پر زور دیا گیا اور 13 دسمبر کی شام اسے چھوڑ دیا گیا۔
دلیپ یادو نے بتایا کہ 13 دسمبر کی رات اس کی طبیعت بگڑ گئی تو افراد خاندان نے اسے بڑا گاؤں سی ایچ سی ہسپتال منتقل کیا۔ بعدازاں اسے ضلع ہسپتال ریفر کر دیا گیا، جہاں اس کا علاج کیا جارہا ہے۔
ریاست میں انتخابی ماحول کے درمیان کسان کی جانب سے پولیس پر لگائے گئے الزام کے بعد یہ خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی، مختلف پارٹیوں کے رہنماؤں نے ضلع ہسپتال پہنچ کر دلیپ یادو سے ملاقات کی اور اس معاملے میں خاطی پولیس عہدیداروں کو سزا دینے کا مطالبہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں:
Paytm Fraud in Barabanki: پے ٹی ایم منی ٹرانسفر کے ذریعے ٹھگی کرنے والی لڑکی گرفتار
کانگریس نے اس معاملے میں پولیس پر سوالیا نشان لگاتے ہوئے متعلقہ پولیس اہلکاروں کی معطلی کا مطالبہ کیا۔ دلیپ یادو کسان یونین کا ذمہ دار بھی ہے جس کی وجہ سے کسان تنظیمیں بھی دلیپ یادو کے معاملہ پر سرگرم ہوگئیں۔ کسان تنظیموں نے متعلقہ پولیس اہلکاروں کے خلاف کاروائی نہ کرنے پر بڑے پیمانہ پر احتجاج کا انتباہ دیا۔ وہیں پولیس نے اس معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا اور اے ایس پی نارتھ کی قیادت میں ایک ٹیم تشکیل دی گئی۔ پولیس کے اعلیٰ عہدیداروں کے مطابق رپورٹ کی وصولی کے بعد ذمہ دار اہلکاروں کے خلاف مناسب کاروائی کی جائے گی۔