یہی وجہ ہے کہ اودھ اور اس کے اطراف میں لگنے والے میلوں میں حلوہ پراٹھا ہر کسی کے لئے توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے اور اس کا ذائقہ اتنا زبردست ہے کہ ہر کوئی اسے کھانے کے لیے بے تاب ہوتا ہے۔
ریاست اتر پردیش کے بارہ بنکی میں حاجی وارث علی شاہ کے والد دادا میاں کی یاد میں لگنے والا 'کارتک میلہ' اپنے شباب پر ہے اور 35 برسوں سے زیادہ یہاں حلوہ پراٹھا فروخت کرنے والے زم زم ہوٹل کا چولہا مستقل گرم ہے۔
تقریباًایک کلو میدے کے بڑے بڑے پراٹھے بھرے تیل میں تلے جا رہے ہیں اور میوے سے سجا حلوہ ہر زائرین کو اپنی جانب متوجہ کر رہا ہے۔ بتایا جا رہا کہ حاجی عبدالرؤف کے آباو اجداد پنجاب سے حلوہ بنانے کی ریسی پی لے کر یہاں آئے تھے۔
سوجی، شکر اور دیگر میوں کو ملاکر یہ حلوہ صرف 25 منٹ میں تیار ہو جاتا ہے۔ جبکہ پراٹھا میدا گوندھنے سے لے کر فرائی کرنے تک 10صرف منٹ کا وقت لگتا ہے۔ میدے کو اس انداز میں گوندھا جاتا ہے تاکہ اس میں 35 پرتیں پڑ جائیں۔ تلنے کے بعد یہ پراٹھا کرسپی ہونے کے ساتھ اتنا ملائم ہوتا ہے کہ منہ میں جاتے ہی گھل جاتا ہے۔
زم زم حلوہ پراٹھا کے خاص ٹیسٹ اور اسکی کوالٹی کی وجہ سے ڈش یوپی کے علاوہ پورے بھارت میں مقبول ہے اور اسے کھانے کے لیے دوردراز سے لوگ یہاں چلے آتے ہیں۔
دیوی میلے میں زم زم ہوٹل کے علاوہ بھی حلوہ پراٹھے کی تمام دکانیں لگتی ہیں اور اودھ میں ہونے والے تمام میلوں میں حلوہ پراٹھا خاص ڈش ہوتا ہے۔ جہاں ہر کوئی اس کا مزہ لیتا ہے۔