ریاست اترپردیش کے ضلع غازی آباد کے مرادنگر علاقے میں پیش آئے درد ناک حادثے میں 25 لوگوں نے اپنی جان گنوا دی۔اس ایک لاپرواہی نے دو درجن خاندانوں سے ہمیشہ کے لیے ان کے اپنوں کو چھین لیا۔ریاستی حکومت کی جانب سے ضرور دو دو لاکھ روپئے بطور معاوضہ دینے کا اعلان کیا گیا ہے، لیکن ہلاک شدگان کے اہل خانہ یہ سوال اٹھا رہے ہیں کہ جاں بحق ہونے والے افراد کو اصلی خراج تحسین انصاف کے بعد ہی ملے گی۔لواحقین کے لئے 10 لاکھ روپے معاوضہ دینے کا مطالبہ بھی کیا جارہا ہے۔
اومکار اپنے گھر میں واحد کمانے والا شخص تھا
اس حادثے میں مراد نگر کے رہائشی اومکار کی بھی موت واقع ہوگئی ہے۔وہ اپنے گھر میں اکلوتا کمانے والا شخص تھا۔ان کے بھائی سورج پال نے بتایا کہ اومکار کے چھوٹے چھوٹے بچے ہیں۔اب ان کی بیوی کیسی ان بچوں کی پرورش کریگی۔
یہ بھی پڑھیں:غازی آباد: شمشان میں المناک حادثے کی پوری تفصیلات
ٹھیکیدار کی لاپرواہی یا بدعنوانی
اطلاع کے مطابق شمشان گھاٹ کی گیلری کی تعمیر ایک مہینے پہلے ہی کی گئی تھی۔اس کی تعمیر میں خراب چیزوں کا استعمال کیا گیا تھا۔مرادنگر بلدیہ نے جس ٹھیکیدار کو اس کی تعمیر کی ذمہ داری دی تھی، اس کا نام اجئے تیاگی ہے۔الزام یہ ہے کہ بدعنوانی کی وجہ سے اسے اس کا ٹھیکہ دیا گیا تھا اور اس نے جلد بازی میں اس کام کو مکمل کردیا ۔
اس حادثے کے ملزمین کی گرفتاری کا مطالبہ تیز ہونے پر پولیس نے تین لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔پولیس نے ای او نیہاریکا، جے ای اور سپروائزر کو گرفتار کیا ہے۔