ریاست اتر پردیش کے ضلع کاس گنج میں بی ایس اے انجلی اگروال نے ڈیڑھ سال سے جعلی دستاویزات پر کام کرنے والی جعلی ٹیچر انامیکا شکلا کو پولیس کے حوالے کردیا۔ وہ فرید پور کے کستوربا گاندھی گرلز اسکول میں سائنس ٹیچر کی حیثیت سے تعینات تھیں۔ یہ کارروائی ریاستی پروجیکٹ ڈائریکٹر آفس لکھنؤ کی طرف سے ایک خط موصول ہونے کے بعد کی گئی ہے۔ بی ایس اے آفس نے انامیکا شکلا کو نوٹس جاری کیا تھا۔ کوتوالی سوروں پولیس نے جعلی ٹیچر سمیت دو افراد کو گرفتار کیا ہے۔
دراصل انامیکا شکلا نے اپنے ساتھی کو استعفیٰ دینے کے لیے ہفتے کے روز بی ایس اے کے دفتر بھیج دیا تھا اور وہ خود سڑک پر کار میں بیٹھی رہیں۔ بی ایس اے دفتر کے کارکنوں نے دفتر میں بیٹھے جعلی اساتذہ کے ساتھی سے پوچھ گچھ کی اور انامیکا کے دفتر سے باہر ہونے کی اطلاع ملی۔ اس پر عملے نے اسے سڑک سے پکڑ کر سوروں پولیس کے حوالے کردیا۔ محکمہ اس کے خلاف تحریر دینے کی تیاری کر رہا ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ اس سے پہلے انامیکا کستوربا گاندھی گرلز اسکول میں گئیں تھی۔ اس کے بعد وہ بھی اپنے ساتھی کے ساتھ بینک پیسہ نکالنے پہنچی۔ جبکہ بی ایس اے نے چار جون کو ہی اس کا بینک اکاؤنٹ بند کر دیا تھا۔
جیسے ہی انامیکا کے ساتھی نے استعفیٰ کا خط بی ایس اے انجلی اگروال کے حوالے کیا وہ وہاں پکڑا گیا اور اسے دفتر میں بیٹھا لیا گیا۔ پولیس تفتیش میں انامیکا شکلا کا کہنا ہے کہ وہ اس وقت گونڈا سے بی ایڈ کر رہی ہے۔ مین پوری سے تعلق رکھنے والے راجپوری نامی شخص نے اسے نوکری دلائی تھی۔
واضح رہے کہ انامیکا نامی لڑکی کاس گنج میں بھی کستوربا گاندھی بالیکا اسکول میں کل وقتی اساتذہ کی حیثیت سے کام کرتی تھی۔ انامیکا نے ریکارڈ میں فرخ آباد کے لکھن پور میں اپنا پتہ دکھایا ہے۔