جمعرات کو اس قتل کیس کی چشم دید گواہ اور اخلاق کی بیٹی شائستہ ڈسٹرکٹ عدالت میں بیان ریکارڈ کروائے گی۔ گوتم بودھ نگر پولیس شائستہ کو اس کے سسرال سے سخت سکیورٹی میں لائے گی۔
ڈسٹرکٹ کورٹ میں بیان ریکارڈ کروانے کے بعد، اسے دوبارہ سخت سکیورٹی میں واپس بھیجا جائے گا۔ گوتم بودھ نگر پولیس نے گواہی دینے کے لیے وسیع اور پختہ انتظامات کیے ہیں۔
بتاتے چلیں کہ بیساہڑا گاؤں میں اخلاق کو شرپسندوں نے پیٹ پیٹ کر 28 ستمبر 2015 کو ہلاک کر دیا تھا۔
اس معاملے میں تقریباً ایک ماہ قبل عدالت نے تمام 12 ملزمین کے خلاف الزامات عائد کیے ہیں۔ اب مقدمے کی سماعت میں استغاثہ کی جانب سے گواہ پیش کیے جائیں گے۔
اس سلسلے میں پہلی گواہی اخلاق کی بیٹی شائستہ کی ہوگی۔ شائستہ کو جمعرات کو بیان ریکارڈ کرنے کے لیے عدالت نے طلب کیا ہے۔ شائستہ کو پولیس تحفظات میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ لایا جائے گا۔ اس کا بیان قلمبند کیا جائے گا۔
گوتم بودھ نگر ڈسٹرکٹ کورٹ میں فاسٹ ٹریک کورٹ کے ذریعہ اس کیس کی سماعت جاری ہے لیکن یہ کیس تقریباً ساڑھے پانچ سال سے زیر سماعت ہے۔ دراصل، عدالت کو الزامات کا فیصلہ کرنے میں لگ بھگ ساڑھے 4 سال لگے۔ اب قریب 1 ماہ قبل وشال اور ہری اوم سمیت 12 ملزمین پر الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ اس معاملے میں 19 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ ان میں سے دو ملزم فوت ہوگئے ہیں۔باقی ملزم نابالغ تھے۔
نوئیڈا کے اخلاق قتل کیس میں پولیس نے پندرہ افراد کے خلاف چارج شیٹ درج کی تھی۔ ایک نابالغ بھی شامل ہے۔
اس پورے معاملے میں خاص بات یہ ہے کہ کلیدی ملزم وشال بی جے پی کے ایک مقامی رہنما کا بیٹا ہے۔ حال ہی میں مشتبہ حالات میں ایک اور ملزم وشال رانا کو گولی مارنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ رانا کے سینے میں گولی لگی تھی۔ اس سے قبل بیساہڑہ گاؤں کے تین نوجوانوں نے باہمی تنازع میں وشال پر تیز دھار ہتھیار سے حملہ کیا تھا۔ وشال، جو بیساہڑہ کے اخلاق قتل کیس کا مرکزی ملزم ہے، ان دنوں ضمانت پر جیل سے باہر ہے۔
اخلاق قتل کیس میں کب کیا ہوا:
- 28 ستمبر 2015 کی رات اخلاق کو بیساڑا گاؤں میں ایک ہجوم نے پیٹ پیٹ کر ہلاک کردیا۔
- 24 دسمبر 2015 کو، گوتم بودھ نگر پولیس نے قتل کے معاملے میں 15 ملزمین کے خلاف کیس درج کیا تھا۔
- 31 جولائی 2017 کو اس قتل کے مرکزی ملزم وشال رانا کو ہائی کورٹ نے ضمانت دے دی۔
- 15 اکتوبر 2017 کو ایک مقامی بی جے پی ایم ایل اے کی مدد سے قتل کے 15 ملزم نوجوانوں کو این ٹی پی سی میں نوکری دی گئی۔
- 12 فروری 2021 کو ضلع عدالت نے تمام 12 ملزمین کے خلاف الزامات عائد کیے۔