ETV Bharat / state

پروفیسر شمیم جیرجپوری کی رحلت پر رنج و غم کا اظہار

Expressing grief and sorrow over the death of Professor Shamim Jairajpuri علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) برادری نے نامور سائنسداں، محقق و اسکالر پروفیسر محمد شمیم جیرجپوری کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انھیں شایان شان خراج عقیدت پیش کیا۔

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 11, 2024, 7:11 PM IST

پروفیسر شمیم جیرجپوری کی رحلت پر رنج و غم کا اظہار
پروفیسر شمیم جیرجپوری کی رحلت پر رنج و غم کا اظہار

علیگڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) برادری نے نامور سائنسداں، محقق و اسکالر پروفیسر محمد شمیم جیرجپوری کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انھیں شایان شان خراج عقیدت پیش کیا۔ نامور سائنسداں، محقق و اسکالر پروفیسر محمد شمیم جیرجپوری کی اے ایم یو کے ساتھ طویل وابستگی رہی۔ وہ اے ایم یو کے شعبہ زولوجی میں استاد تھے اور فیکلٹی آف لائف سائنس کی ڈین رہے۔ انھیں ٹیکسونومی کے میدان میں اولین جانکی امّل نیشنل ایوارڈ برائے ٹیکسونومی (1999) سے نوازا گیا تھا۔ وہ آئی این ایس اے- فیلو (2004-2009) رہے اور انھوں نے مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی، حیدرآباد کے بانی وائس چانسلر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ انھیں 1970 میں اے ایم یو نے اعزازی ڈی ایس سی سے سرفراز بھی کیا تھا۔

ان کا انتقال 82 سال کی عمر میں 10 جنوری کو دہلی میں ہوا تھا۔ ان کے پسماندگان میں اہلیہ پروفیسر دردانہ جیراجپوری اور 3 بیٹیاں شیبہ اقبال جیراجپوری، دیبا شمیم جیراجپوری اور ڈاکٹر زیبہ جیراجپوری ہیں۔ اے ایم یو کے کارگزار وائس چانسلر پروفیسر محمد گلریز نے اپنے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پروفیسر جیراجپوری، نیمیٹوڈ کی ٹیکسونومی کے میدان کے بڑے ماہر تھے۔ پروفیسر گلریز نے کہا ’پروفیسر جیرجپوری کی رحلت باعث رنج والم ہے۔ میں اس کے اہل خانہ سے تعزیت کرتا ہوں اور ان کی بلندیئ درجات کے لئے دعاگو ہوں۔ اللہ تعالیٰ ان کے اہل خانہ اور پیاروں کو اس صدمہ کو برداشت کرنے کی طاقت عطا فرمائے‘۔

شعبہ زولوجی میں ہونے والے تعزیتی جلسہ میں اساتذہ اور طلباء نے پروفیسر جیراجپوری کو بھرپور خراج عقیدت پیش کیا۔ تعزیتی پیغام پڑھتے ہوئے صدر شعبہ پروفیسر مختار احمد خاں نے کہا کہ پروفیسر جیراجپوری کے اہل خانہ، دوستوں، ساتھیوں اور طلباء کے لئے یہ ایک بہت بڑا نقصان ہے۔ اس خلا کو کبھی پُر نہیں کیا جاسکتا ہے۔ پروفیسر جیراجپوری کی پیدائش اپریل 1942 میں ہوئی تھی۔ انھوں نے اے ایم یو میں اپنی اعلیٰ تعلیم مکمل کی اور انھیں 1970 میں اے ایم یو نے اعزازی ڈی ایس سی سے سرفراز کیا۔ وہ سن 1964 میں شعبہ زولوجی میں لیکچرر مقرر ہوئے اور پھر پروفیسر بنے۔ انھوں نے شعبہ زولوجی کے سربراہ (1988 تا 89) اور (1997-1998) اور فیکلٹی آف لائف سائنسز کے ڈین (1993-95، 1997-98) کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دیں۔ وہ یونیورسٹی کی خدمات سے 2004 میں سبکدوش ہوئے۔ اس سے قبل وہ اے ایم یو میں ایگریکلچر سنٹر کے کوآرڈینیٹر اور 1993 میں انسٹی ٹیوٹ آف ڈائرکٹر کے بانی ڈائریکٹر مقرر ہوئے۔

پروفیسر جیراجپوری نے پودوں اور مٹی کے نیمیٹوڈ کے بارے میں اہم تحقیق کی ہے اور بین الاقوامی شہرت کے جرائد میں 350 سے زائد تحقیقی مقالے شائع کیے۔ انھوں نے کئی کتابیں تصنیف کیں۔ انھیں اپنی مادری زبان اردو سے بہت پیار تھا، اور اردو میں ان کی خود نوشت سوانح ’چند یادیں چند باتیں‘ کو کافی سراہا گیا۔ انھیں حکومت ہند کی وزارت ماحولیات و جنگلات نے 1999 میں جانکی امّل نیشنل ایوارڈ سے نوازا۔ اس کے علاوہ زولوجیکل سوسائٹی آف انڈیا نے نیمیٹوڈس کی ٹیکسنومی پران کی گرانقدر تحقیق کے لئے انھیں لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے سرفراز کیا۔ مارچ 2000 میں، تھرڈ ورلڈ اکیڈمی آف سائنسز، ٹریسٹ، اٹلی نے انہیں اپنا فیلو منتخب کیا اور اسی سال انھیں انڈین سوسائٹی برائے پیرا سیٹالوجی (آئی ایس پی) کا صدر منتخب کیا گیا۔ 2007 میں انڈیا انٹرنیشنل فرینڈشپ سوسائٹی (آئی آئی ایف ایس)، نئی دہلی نے انھیں ’شکشا رتن پرسکار‘ اور ’سر ٹیفکیٹ آف ایکسیلینس‘ سے نوازا۔

پروفیسر جیراجپوری نے سن 2000 میں پروفیسر ہر سرورپ میموریل لیکچر دیا اور 1989-1991 کے دوران انھوں نے زولوجیکل سروے آف انڈیا کے ڈائریکٹر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ الامین ایجوکیشنل سوسائٹی، بنگلور (کرناٹک) نے انہیں 2009 کے لئے مشہور’الامین آل انڈیا کمیونٹی لیڈرشپ ایوارڈ‘ سے نوازا۔

علیگڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) برادری نے نامور سائنسداں، محقق و اسکالر پروفیسر محمد شمیم جیرجپوری کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انھیں شایان شان خراج عقیدت پیش کیا۔ نامور سائنسداں، محقق و اسکالر پروفیسر محمد شمیم جیرجپوری کی اے ایم یو کے ساتھ طویل وابستگی رہی۔ وہ اے ایم یو کے شعبہ زولوجی میں استاد تھے اور فیکلٹی آف لائف سائنس کی ڈین رہے۔ انھیں ٹیکسونومی کے میدان میں اولین جانکی امّل نیشنل ایوارڈ برائے ٹیکسونومی (1999) سے نوازا گیا تھا۔ وہ آئی این ایس اے- فیلو (2004-2009) رہے اور انھوں نے مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی، حیدرآباد کے بانی وائس چانسلر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ انھیں 1970 میں اے ایم یو نے اعزازی ڈی ایس سی سے سرفراز بھی کیا تھا۔

ان کا انتقال 82 سال کی عمر میں 10 جنوری کو دہلی میں ہوا تھا۔ ان کے پسماندگان میں اہلیہ پروفیسر دردانہ جیراجپوری اور 3 بیٹیاں شیبہ اقبال جیراجپوری، دیبا شمیم جیراجپوری اور ڈاکٹر زیبہ جیراجپوری ہیں۔ اے ایم یو کے کارگزار وائس چانسلر پروفیسر محمد گلریز نے اپنے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پروفیسر جیراجپوری، نیمیٹوڈ کی ٹیکسونومی کے میدان کے بڑے ماہر تھے۔ پروفیسر گلریز نے کہا ’پروفیسر جیرجپوری کی رحلت باعث رنج والم ہے۔ میں اس کے اہل خانہ سے تعزیت کرتا ہوں اور ان کی بلندیئ درجات کے لئے دعاگو ہوں۔ اللہ تعالیٰ ان کے اہل خانہ اور پیاروں کو اس صدمہ کو برداشت کرنے کی طاقت عطا فرمائے‘۔

شعبہ زولوجی میں ہونے والے تعزیتی جلسہ میں اساتذہ اور طلباء نے پروفیسر جیراجپوری کو بھرپور خراج عقیدت پیش کیا۔ تعزیتی پیغام پڑھتے ہوئے صدر شعبہ پروفیسر مختار احمد خاں نے کہا کہ پروفیسر جیراجپوری کے اہل خانہ، دوستوں، ساتھیوں اور طلباء کے لئے یہ ایک بہت بڑا نقصان ہے۔ اس خلا کو کبھی پُر نہیں کیا جاسکتا ہے۔ پروفیسر جیراجپوری کی پیدائش اپریل 1942 میں ہوئی تھی۔ انھوں نے اے ایم یو میں اپنی اعلیٰ تعلیم مکمل کی اور انھیں 1970 میں اے ایم یو نے اعزازی ڈی ایس سی سے سرفراز کیا۔ وہ سن 1964 میں شعبہ زولوجی میں لیکچرر مقرر ہوئے اور پھر پروفیسر بنے۔ انھوں نے شعبہ زولوجی کے سربراہ (1988 تا 89) اور (1997-1998) اور فیکلٹی آف لائف سائنسز کے ڈین (1993-95، 1997-98) کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دیں۔ وہ یونیورسٹی کی خدمات سے 2004 میں سبکدوش ہوئے۔ اس سے قبل وہ اے ایم یو میں ایگریکلچر سنٹر کے کوآرڈینیٹر اور 1993 میں انسٹی ٹیوٹ آف ڈائرکٹر کے بانی ڈائریکٹر مقرر ہوئے۔

پروفیسر جیراجپوری نے پودوں اور مٹی کے نیمیٹوڈ کے بارے میں اہم تحقیق کی ہے اور بین الاقوامی شہرت کے جرائد میں 350 سے زائد تحقیقی مقالے شائع کیے۔ انھوں نے کئی کتابیں تصنیف کیں۔ انھیں اپنی مادری زبان اردو سے بہت پیار تھا، اور اردو میں ان کی خود نوشت سوانح ’چند یادیں چند باتیں‘ کو کافی سراہا گیا۔ انھیں حکومت ہند کی وزارت ماحولیات و جنگلات نے 1999 میں جانکی امّل نیشنل ایوارڈ سے نوازا۔ اس کے علاوہ زولوجیکل سوسائٹی آف انڈیا نے نیمیٹوڈس کی ٹیکسنومی پران کی گرانقدر تحقیق کے لئے انھیں لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے سرفراز کیا۔ مارچ 2000 میں، تھرڈ ورلڈ اکیڈمی آف سائنسز، ٹریسٹ، اٹلی نے انہیں اپنا فیلو منتخب کیا اور اسی سال انھیں انڈین سوسائٹی برائے پیرا سیٹالوجی (آئی ایس پی) کا صدر منتخب کیا گیا۔ 2007 میں انڈیا انٹرنیشنل فرینڈشپ سوسائٹی (آئی آئی ایف ایس)، نئی دہلی نے انھیں ’شکشا رتن پرسکار‘ اور ’سر ٹیفکیٹ آف ایکسیلینس‘ سے نوازا۔

پروفیسر جیراجپوری نے سن 2000 میں پروفیسر ہر سرورپ میموریل لیکچر دیا اور 1989-1991 کے دوران انھوں نے زولوجیکل سروے آف انڈیا کے ڈائریکٹر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ الامین ایجوکیشنل سوسائٹی، بنگلور (کرناٹک) نے انہیں 2009 کے لئے مشہور’الامین آل انڈیا کمیونٹی لیڈرشپ ایوارڈ‘ سے نوازا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.