سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو کی اپیل پر ریاست بھر میں کارکنان نے موجودہ حکومت کے خلاف مظاہرے کیے۔ میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ اترپردیش میں اس وقت قانون نظم ونسق پوری طرح تباہ ہوچکا ہے، حالات بڑے سنجیدہ ہیں، قتل، لوٹ، اغوا، جنسی زیادتی کے واقعات میں آئے دن اضافہ ہورہا ہے۔اور ریاستی حکومت اس پر قدغن لگانے میں پوری طرح سے ناکام ہیں۔ ریاست میں بے لگام جرائم اور بے خوف جرائم پیشہ افراد حکومت کی سرپرستی میں یہ سب کام کررہے ہیں، ریاست کی عوام اپنے آپ کو غیرمحفوظ تصور کررہے ہیں، چاروں طرف خوف اور دہشت کا ماحول ہے۔
میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ بی جے پی کے دور حکومت میں سب سے زیادہ غیرمحفوظ خواتین اور بچیاں ہیں۔ خواتین کے ساتھ 2017 میں 56011۔2018میں 59445اور 2019میں 59853جرائم ہوئے ہیں۔ قومی جرائم ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں 14.3فیصد اضافہ ہوا ہے۔
سماج وادی پارٹی کے ایم ایل اے سنجے گرگ نے بی جے پی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ قانون نظم ونسق کا عالم یہ ہوگیا ہے کہ بلیا میں گزشتہ 15اکتوبر کو دن دہاڑے راشن کی دوکان کی تقسیم کے لیے بلائی گئی پنچایت میں ہی بی جے پی رہنما نے ایک نوجوان کو افسران کے سامنے ہی گولی مارکر قتل کردیا۔ اب سوچنے والی بات یہ ہے کہ پولیس کی گرفت میں آجانے کے بعد بھی ملزم کو فرار ہونے کا موقع دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ریاست اترپردیش میں کسی بھی جرائم پیشہ افراد کو جرائم کرنے میں ذرا بھی خوف یا شرم نہیں آرہی ہے کیوں کہ اسے اقتدار کی سرپرستی حاصل ہے اور اسے یقین ہے کہ اس کا کچھ بگڑنے والا نہیں ہے۔ ریاست کی بی جے پی حکومت دلتوں، پسماندہ طبقات اور سماج کے کمزور طبقات کے مفاد کی پوری طرح نظراندازی کررہی ہے۔ ہاتھرس میں دلت بیٹی کے ساتھ ہوئی جنسی زیادتی و قتل کے بعد آدھی رات کو پولیس نے اس کی لاش جلادی، پولیس انتظامیہ کا یہ رویہ بھی شرمناک ہے۔
سنجے گرگ نے کہا کہ اتنا ہی نہیں بہت سی لڑکیوں نے جنسی زیادتی کے واقعات کے بعد خودکشی تک کرلی ہے۔ بی جے پی حکومت کے ان تمام کارناموں سے ریاست میں ہر طرف حکومت کے خلاف ناراضگی پیدا ہوگئی ہے۔ ریاست کے عوام اپنی جان مال کی حفاظت کے لیے ہر وقت پریشان رہتے ہیں۔ خواتین کی زندگی بھی محفوظ نہیں ہے۔ حزب اختلاف پر بھی سرکار حملہ آور ہے، اس ریاست میں کسی بھی شخص کی کوئی حفاظت نظر نہیں آتی ہے۔ اس حکومت میں ہر روز انسانیت کو شرمسار کرنے والی واردات رونما ہورہے ہیں۔ ریاست میں کھلے عام جمہوریت کا قتل کیا جارہا ہے، ہندو اور مسلمانوں کو لڑانے کی ناپاک کوشش کی جارہی ہے۔