میرٹھ: میرٹھ کے لوہیانگر تھانا علاقے میں آج صبح ایک صابن فیکٹری میں بلاسٹ ہونے سے علاقے میں سنسنی پھیل گئی۔ دھماکے کی آواز اس قدر تیز تھی کہ آس پاس کے مکانوں میں درار اور شیشے چٹک گئے۔ اس حادثے میں قریب ایک درجن سے زیادہ لوگوں کے زخمی ہونے کے ساتھ، قریب چار لوگوں کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔ پولیس اور انتظامیہ کے افسران نے موقع پر پہنچ ریسکیو آپریشن چلاکر ملبے تلے دبے لوگوں کی تلاش جاری کرا دی ہے، تاکہ جانی نقصان کو بچایا جا سکے۔
میرٹھ میں آج صبح اس وقت افرا تفری کا ماحول پیدا ہو گیا، جب ایک صابن فیکٹری میں بلاسٹ ہو گیا۔ جس میں قریب ایک درجن افراد کے زخمی ہونے کی خبر ہے جبکہ اس میں قریب چار لوگوں کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔ در اصل یہ معاملہ ہے میرٹھ کے لوہیانگر تھانا علاقے کے ستیکام اسکول کے پاس کا، جہاں آج صبح قریب سات بجے صابن بنانے کی فیکٹری میں تیز دھماکے کے ساتھ بلاسٹ ہو گیا، جس سے قریب آس پاس کے درجنوں مکانات میں نقصان پہنچا ہے۔
دھماکے کی آواز کے ساتھ علاقے کے سینکڑوں لوگوں کی ہجوم جمع ہو گئی۔ دھماکے کی اطلاع کے بعد پولیس اور انتظامیہ کے افسران نے موقع پر پہنچ کر ریسکیو آپریشن چلایا اور ملبے میں دبے لوگوں کی جان بچانے کی کوشش کی۔ جس میں قریب آدھا درجن لوگوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے اور چار افراد کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔
- میرٹھ بوائلر حادثے میں ہلاک ہونے والوں میں چھ افراد کا ادھم پور سے تعلق
- میرٹھ اور علی گڑھ میں سڑک حادثے میں چھ لوگوں کی موت، متعدد زخمی
مقامی لوگوں کے مطابق اس حادثے میں کئی راہگیر کے بھی زخمی ہونے کی خبر ہے۔ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ فیکٹری میں صابن بنانے کے نام پر آتش بازی کا سامان بھی ملا ہے، لیکن اس ذمہ داران معاملے سے صاف انکار کر رہے ہیں۔ فی الحال علاقے کی ناقہ بندی کر راحت اور بچاؤ کے کام جاری ہے۔