ETV Bharat / state

'ضلع بدر کی کارروائی غیر قانونی'

اے ایم یو کے ایم ایس ڈبلیو کے طالب علم زید شیروانی کو ضلع بدر کر دیا گیا ہے، اس کے بعد ان کے والد سخت رد عمل کا اظہار کیا۔

خورشید الرحمان شیروانی
خورشید الرحمان شیروانی
author img

By

Published : Nov 5, 2020, 7:18 PM IST

ریاست اترپردیش کے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے سابق طالب علم شرجیل عثمانی اور ایم ایس ڈبلیو (آخری سال) کے طالب علم زید شیروانی جو شہریت ترمیمی قانون کے خلاف یونیورسٹی میں طلباء کے احتجاجی مظاہرے میں ملوث رہے ہیں۔

انہیں ضلع بدر کرنے کے بعد زید شیروانی کے والد خورشید الرحمن نے کہا میرے لڑکے کو ضلع بدر کرنا غیر قانونی ہے۔

زید شیروانی کے والد نے کہا ضلع بدر کی کارروائی غیر قانونی

دفع 3 یوپی گنڈہ ایکٹ میں ضلع بدر کئے گئے 27 لوگوں کی فہرست میں ایک زید شیروانی بھی ہیں۔ یہ فہرست 30 اکتوبر 2020 کو جاری کی گئی تھی۔

شرجیل عثمانی اعظم گڑھ کے اور زید شیروانی علی گڑھ میں عالم باغ، تھانہ سول لائن کے رہائشی ہیں جن کے والد علی گڑھ سول کورٹ میں وکیل ہیں۔

اے ایم یو میں ماسٹر آف سوشل ورک (ایم ایس ڈبلیو) آخری سال کی تعلیم حاصل کر رہے زید شیروانی کو ضلع بدر کرنے کے بعد ان کے والد خورشید الرحمان شیروانی، وکیل کا کہنا ہے کہ علی گڑھ انتظامیہ نے میرے لڑکے زید کو ضلع بدر کیا جو غیر قانونی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میرے بیٹے نے کوئی ایسا جرم نہیں کیا صرف شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کیا تھا۔

واضح رہے کہ گذشتہ دسمبر 2020 ماہ میں یونیورسٹی باب سید پر یونیورسٹی طلبا نے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف دھرنے کے ساتھ احتجاجی مظاہرہ کیا تھا۔

اس میں شرجیل عثمانی اور زید شیروانی بھی شامل تھے جس میں زیر شیروانی نے طلباء کی رہنمائی بھی کی۔

ضلع بدر کرنے کے بعد زید شیروانی کے والد خورشید الرحمان شیروانی جو پیشہ سے سول کورٹ کے وکیل ہیں نے بتایا انتظامیہ اور مقامی اخبارات علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کو نشانہ بناتے ہیں اور ضلع بدر کرنا بالکل غیر قانونی ہے۔

مزید پرھیں:کسانوں نے اپنے مطالبات کو لے کر شاہراہ کو بند کیا

خورشید الرحمان شیروانی نے مزید بتایا میرا لڑکا زید اس وقت بہار میں الیکشن میں گیا ہوا ہے۔ اس کے آنے کے بعد ہم ایک دو دن میں اپیل کر دیں گے۔

ریاست اترپردیش کے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے سابق طالب علم شرجیل عثمانی اور ایم ایس ڈبلیو (آخری سال) کے طالب علم زید شیروانی جو شہریت ترمیمی قانون کے خلاف یونیورسٹی میں طلباء کے احتجاجی مظاہرے میں ملوث رہے ہیں۔

انہیں ضلع بدر کرنے کے بعد زید شیروانی کے والد خورشید الرحمن نے کہا میرے لڑکے کو ضلع بدر کرنا غیر قانونی ہے۔

زید شیروانی کے والد نے کہا ضلع بدر کی کارروائی غیر قانونی

دفع 3 یوپی گنڈہ ایکٹ میں ضلع بدر کئے گئے 27 لوگوں کی فہرست میں ایک زید شیروانی بھی ہیں۔ یہ فہرست 30 اکتوبر 2020 کو جاری کی گئی تھی۔

شرجیل عثمانی اعظم گڑھ کے اور زید شیروانی علی گڑھ میں عالم باغ، تھانہ سول لائن کے رہائشی ہیں جن کے والد علی گڑھ سول کورٹ میں وکیل ہیں۔

اے ایم یو میں ماسٹر آف سوشل ورک (ایم ایس ڈبلیو) آخری سال کی تعلیم حاصل کر رہے زید شیروانی کو ضلع بدر کرنے کے بعد ان کے والد خورشید الرحمان شیروانی، وکیل کا کہنا ہے کہ علی گڑھ انتظامیہ نے میرے لڑکے زید کو ضلع بدر کیا جو غیر قانونی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میرے بیٹے نے کوئی ایسا جرم نہیں کیا صرف شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کیا تھا۔

واضح رہے کہ گذشتہ دسمبر 2020 ماہ میں یونیورسٹی باب سید پر یونیورسٹی طلبا نے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف دھرنے کے ساتھ احتجاجی مظاہرہ کیا تھا۔

اس میں شرجیل عثمانی اور زید شیروانی بھی شامل تھے جس میں زیر شیروانی نے طلباء کی رہنمائی بھی کی۔

ضلع بدر کرنے کے بعد زید شیروانی کے والد خورشید الرحمان شیروانی جو پیشہ سے سول کورٹ کے وکیل ہیں نے بتایا انتظامیہ اور مقامی اخبارات علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کو نشانہ بناتے ہیں اور ضلع بدر کرنا بالکل غیر قانونی ہے۔

مزید پرھیں:کسانوں نے اپنے مطالبات کو لے کر شاہراہ کو بند کیا

خورشید الرحمان شیروانی نے مزید بتایا میرا لڑکا زید اس وقت بہار میں الیکشن میں گیا ہوا ہے۔ اس کے آنے کے بعد ہم ایک دو دن میں اپیل کر دیں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.