ملک میں کوئلے کی کمی کی وجہ سے ایک جانب جہاں اس کے تاجر پریشان ہیں تو وہیں اس کی قیمتوں میں بھی اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔
ریاست اتر پردیش کے ضلع مرادآباد کو پیتل نگری کے نام سے بھی جانا جاتا ہے اور پیتل سے بننے والے ایکس پورٹ آئٹم میں کوئلہ کا استعمال کیا جاتا ہے کیونکہ پیتل کے کسی بھی آئٹم کو بنانے کے لیے سب سے پہلے پیتل کو بھٹّیوں میں گلایا جاتا ہے۔ اس طرح سے مرادآباد میں کوئلہ کی کھپت زیادہ ہے۔
ملک بھر میں کوئلہ کی کمی کو لے کر ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے مرادآباد کے کوئلہ ڈپو مالک سے بات چیت کی۔
کوئلہ ڈپو مالک نے بات چیت کے دوران بتایا کہ 'پہلے جتنا کوئلہ گودام میں آرہا تھا اب اس کا آدھا کوئلہ بھی ڈپو کو نہیں مل پا رہا ہے۔'
یہ بھی پڑھیں: قلت کے سبب کوئلے کی قیمتوں اضافہ: کوئلہ تاجر
کوئلہ ڈپو کے مالک نے بتایا کہ 'پیتل کا کاروبار کرنے والے کاروباری جہاں دو کوئنٹل کوئلہ لے جایا کرتے تھے وہاں ایک کوئنٹل ہی لےکر جا رہے ہیں۔
ظاہر ہے، ملک میں اگر کوئلہ کی بھاری کمی ہوتی ہے تو مرادآباد کے پیتل کاروبار پر بُرا اثر پڑے گا۔